یمن کی انصار اللہ کے سربراہ: شہداء کا مقصد ہمارے راستے کو متعین کرتا ہے
تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے مزید کہا: قومیں ان لوگوں کی قدر کرتی ہیں جنہوں نے دشمنوں سے نجات حاصل کرنے اور ان کے شر سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو قربان کیا۔ راہ خدا میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کا مقام بہت بلند ہے۔
شیئرینگ :
تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی کے سربراہ نے آج اپنے خطاب میں خطے کے اہم مسائل اور موجودہ حالات پر روشنی ڈالی۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے آج اپنے خطاب میں تاکید کی: شہداء کا نصب العین ہمارے راستے کو متعین کرتا ہے اور یمن کی قوم نے روز اول سے ہی قرآنی رجحانات کی بنیاد پر ملت کا نصب العین مقرر کیا۔
انہوں نے مزید کہا: قومیں ان لوگوں کی قدر کرتی ہیں جنہوں نے دشمنوں سے نجات حاصل کرنے اور ان کے شر سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو قربان کیا۔ راہ خدا میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کا مقام بہت بلند ہے۔
عبدالملک الحوثی نے تاکید کی: امریکہ اور صیہونی حکومت اور ان کے حامی ہمارے دور میں شریر، مجرم اور بدعنوان گروہوں کے سر پر ہیں۔ بدقسمتی سے ہماری قوم کے بہت سے دانشور اور سیاستدان مغربی ممالک، امریکہ اور صیہونی حکومت کی باتوں سے ششدر ہیں۔ آزادی اور انسانی حقوق کے بارے میں صیہونی حکومت کے حامیوں کے الفاظ پرکشش اور دلکش عنوانات کے حامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: بعض لوگ بھول جاتے ہیں کہ امریکہ، انگلینڈ، فرانس اور جرمنی کی تاریخ مجرمانہ اور انتہائی تباہ کن ہے۔ مغرب جنگلوں میں موجود جنگلی جانوروں سے بھی زیادہ جنگلی ہے۔ مغربی ممالک نے لاکھوں لوگوں کو بدترین طریقے سے قتل کیا ہے۔ پہلے دن سے امریکہ نے اپنا نظام اس سرزمین کے اصل باشندوں یعنی ہندوستانیوں کے قتل عام پر مبنی بنایا۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا: یورپی استعمار نے ہندوستانیوں کے لاکھوں بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کا قتل عام کیا اور اس جگہ پر قبضہ کر لیا جو آج امریکہ کے نام سے مشہور ہے۔ دنیا کا کوئی ملک امریکہ جیسا سکون کا سانس نہیں لیتا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکہ نے چند منٹوں میں لاکھوں لوگوں کو ایٹمی بموں سے تباہ کر دیا۔ اس نے ویتنام میں بموں اور آگ سے لاکھوں افراد کو ہلاک کیا اور عراق اور افغانستان میں مزید سیکڑوں ہزاروں کو تباہ کیا۔ فلسطین، لبنان، شام، اردن اور مصر میں گزشتہ دہائیوں کے دوران صیہونی حکومت کے جرائم میں امریکہ اہم شراکت دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا: صیہونیوں کی وہ باتیں جو ہم فلسطین، شام، مصر، سعودی عرب اور عراق کے کچھ حصوں کے بارے میں سنتے رہتے ہیں، ان پر براہ راست قبضہ کرنے کے مقصد سے اٹھائے جاتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدلنے کے بارے میں امریکیوں اور صیہونیوں کے الفاظ کا مطلب اس خطے میں ہر ایک کو اپنے کنٹرول میں لینا ہے۔ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے سلامتی کونسل جیسے بین الاقوامی میدان میں جو فیصلے کیے جاتے ہیں، وہ امریکا کے لیے پسند نہیں ہیں۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے تاکید کی: عرب ممالک دشمن کے خلاف لمحہ بہ لمحہ ردعمل ظاہر کرتے تھے اور ایسا ہی ہوگا۔ ایک غیر حسابی اور لمحاتی ردعمل۔ ہماری قوم اپنی بہت سی اخلاقی بنیادوں اور اقدار سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔ حزب اللہ کی تشکیل سے پہلے دشمن نے لبنان میں سات دن تک مارچ کیا اور بیروت پہنچ گئے لیکن آج لبنانی جنگجو مقبوضہ علاقوں پر راکٹوں کی بارش کر رہے ہیں اور یہ حملے جافہ تک بھی پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا: "لاکھوں صہیونی دن رات پناہ گاہوں کی طرف بھاگ رہے ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں خطرے کے سائرن کی آوازیں نہیں رکتی ہیں۔" عراقی اسلامی مزاحمتی فورسز نے اس ہفتے کے دوران حملہ آوروں کے خلاف 18 آپریشن بھی کیے ہیں۔ یمن کی مسلح افواج نے آئزن ہاور سمیت امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا اور یہ بحری جہاز بحیرہ احمر سے فرار ہو گئے ہیں۔ لنکن بھی بحیرہ عرب سے فرار ہو گیا۔ لاکھوں یمنی مرد مشکلات کے باوجود خدا کی راہ میں تربیت اور جہاد کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔