حماس اپنے جائز حقوق، اصولوں اور نظریات پر مضبوطی سے کاربند ہیں.
شیئرینگ :
حماس تحریک کے قیام کی 37 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں حماس نے ایک بار پھر اپنی اقدار اور تشخص کے تحفظ پر تاکید کرتے ہوئے غزہ میں قابض صیہونی فوج کی جارحیت اور جرائم کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور قابل عمل اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے جارحیت کو روکنے اور قوم کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے بہت کوششیں کی ہیں اور یہ جدوجہد اب بھی جاری ہے اور ہم نے تمام مجوزہ اقدامات کو مثبت اور احسن طریقے سے نبھایا ہے۔
بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ہم اپنے جائز حقوق، اصولوں اور نظریات پر مضبوطی سے کاربند ہیں اور شہداء کے خون اور قربانیوں سے وفاداری کے ساتھ اپنے عوام کے خلاف قابض حکومت کی جارحیت اور جرائم کو روکنے کے لیے کسی بھی سنجیدہ اور حقیقی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
حماس نے بیان میں تاکید کی کہ ہم ایسے کسی بھی بین الاقوامی اور صہیونی منصوبے کو قابل قبول نہیں سمجھتے جو قابض حکومت کی مرضی کے مطابق غزہ پٹی کے مستقبل کا تعین کرنا چاہتا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی بنیاد 1987 میں شیخ احمد یاسین، عبدالعزیز رنتیسی اور محمد طحہٰ نے پہلی انتفاضہ کے دوران رکھی تھی۔