سخت سردی میں لاکھوں شامی مہاجرین بے یار و مددگار بیابانوں میں ہیں اور قبل اس کے کہ یہ انسانی المیہ سنگین صورت اختیار کرے، سب کو ان کی مدد کرنی چاہیے
شیئرینگ :
معروف عالم دین اور تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا ہے کہ مقاومت خطے کے مستقبل کا تعین کرے گی، انہوں نے صحافیوں اور قلم کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "صحافیوں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے حوصلے پست نہ کریں۔" مقاومت جاری رہے گی اور جب تک خطے سے امریکہ کو باہر نہیں نکالا جاتا اور اسرائیل کا خاتمہ نہیں ہوتا، اس کا سلسلہ جاری رہے گا۔
آیتالله خاتمی نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں حوزہ علمیہ کے علماء و طلاب اور انقلابی عوام سے خطاب کرتے ہوئے شام کی صورت حال کو امریکہ اور اسرائیل کا منصوبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "نیل سے فرات" تک جا صیہونیوں کا خواب بس خواب ہی رہ جائے گا، مسلمان ان کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیں گے۔
انہوں نے اسلامی ممالک کے رہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن "پورے عالم اسلام" کو نشانہ بنا رہا ہے۔ آیتالله خاتمی نے اتحادِ امت کی ضرورت پر زور دیا اور حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا قول دہرایا: "اگر مسلمان متحد ہوکر ایک ایک بالٹی پانی بھی ڈال دیں تو اسرائیل ایک خطرناک سیلاب کی زد میں آ جائے گا۔"
آیتالله خاتمی نے عراق کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے وہاں کے حکام اور حشد الشعبی کو ہوشیار رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ انہیں امریکہ کے جھوٹے وعدوں سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو شام میں ہی شکست دی جانی چاہیے تاکہ وہ خطے میں مزید انتشار پیدا نہ کر سکیں۔
انہوں نے شام کے مہاجرین کی کسمپرسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "سخت سردی میں لاکھوں شامی مہاجرین بے یار و مددگار بیابانوں میں ہیں اور قبل اس کے کہ یہ انسانی المیہ سنگین صورت اختیار کرے، سب کو ان کی مدد کرنی چاہیے۔"
آیتالله خاتمی نے کہا کہ ایران محورِ مقاومت ہے اور روز بروز اپنی طاقت میں اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے شہداء، خاص طور پر مدافعانِ حرم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ مقتدر تھا، ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہا: "مقاومت ہر آزمائش میں مزید مضبوط ہوگی اور دشمنوں کے تمام منصوبے ناکام ہوں گے۔"