تاریخ شائع کریں2024 23 December گھنٹہ 15:01
خبر کا کوڈ : 661713

حشد الشعبی کو تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ/ آیت اللہ سیستانی کی عراقی اخبارات میں قدردانی

آیت اللہ سیستانی نے دوسری دفعہ ان کی ملاقات کو قبول نہیں کیا۔ بلکہ ان کے استقبال کے لیے اپنے بیٹے سید محمد رضا کو بھیجا اور یہ حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کی مغربی درخواست پر ردعمل کا اظہار تھا۔
حشد الشعبی کو تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ/ آیت اللہ سیستانی کی عراقی اخبارات میں قدردانی
عراقی ذرائع ابلاغ کی جانب سے حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کے لیے مغربی دباؤ کو آیت اللہ سیستانی کی جانب سے یکسر مسترد کرنے کی خبر کو کافی پذیرائی ملی ہے۔

روزنامہ الاخبار نے اس خبر کو شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عراق کے ایک سرکاری ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ عراقی حکومت کو متعدد بار بین الاقوامی اور علاقائی قوتوں کی جانب سے حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

زرائع کے مطابق عراق کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے محمد الحسان کی نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محمد الحسان کی آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کے دوران حشد الشعبی کو ختم کرنے یا اسے دیگر سکیورٹی اداروں میں ضم کرنے کی درخواست کو آیت اللہ سیستانی نے مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے سے ملنے سے انکار کر دیا۔

روزنامہ الاخبار نے لکھا ہے کہ ایک عراقی عہدیدار نے ہمیں بتایا ہے کہ حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کا مسئلہ بنیادی طور پر ایک مغربی مطالبہ ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اور اسے خاص طور پر امریکہ نے اٹھایا ہے۔ 

الاخبار کے مطابق آیت اللہ سیستانی نے پہلی ملاقات میں محمد الحسان کا استقبال کیا۔ اس ملاقات میں خطے کی صورتحال اور عراق کے مفادات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تاہم آیت اللہ سیستانی نے دوسری دفعہ ان کی ملاقات کو قبول نہیں کیا۔ بلکہ ان کے استقبال کے لیے اپنے بیٹے سید محمد رضا کو بھیجا اور یہ حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کی مغربی درخواست پر ردعمل کا اظہار تھا۔

روزنامہ الاخبار نے مزید لکھا ہے کہ دو روز قبل السودانی نے حشد الشعبی کی تحلیل کے لیے کسی بھی حکم کی تردید کی تھی، شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ خبریں شائع ہو رہی ہیں کہ عراق ایک نئی تبدیلی کے دہانے پر ہے اور یہ اس ملاقات کے بعد ہے جو السوڈانی نے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ کی تھی۔ اس ملاقات میں بھی انتھونی بلنکن نے عوامی رضار گروہوں کو تحلیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

 
https://taghribnews.com/vdcdff09syt0956.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ