ورلڈ بینک ہر سال ان ممالک کی فہرست کا جائزہ لیتا ہے جنہیں "خطرناک اور جنگ زدہ ممالک" کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے- جن میں افریقی ممالک بھی شامل ہیں۔
پاکستان کی وزیر خزانہ محترمہ عائشہ غوث پاشا نے اس ملک کے اندرونی معاملات میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی مداخلت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے حکام کو ملک کے سیاسی اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں اپنے شماریاتی ڈیٹا بیس میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں 2022 میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 141 ارب ڈالر کے اضافے کی طرف اشارہ کیا ہے اور اس سال ایران کی معیشت کو دنیا کی 22ویں بڑی معیشت کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
اس پاکستانی ماہر نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ خطے میں اہم طاقتوں کے طور پر تہران اور بیجنگ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی اسلام آباد کی خواہش پر امریکہ کی تشویش بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ پاکستان کے مذاکرات میں تعطل کی وجہ ہے۔