بائیڈن نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس وقت یوکرین میں کوئی امریکی فوجی نہیں لڑ رہا ہے، اور ہم اس صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، لیکن ہم یوکرین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سابق رکن نے ایک میڈیا بیان میں اعتراف کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی موجودہ انتظامیہ کی پالیسیوں نے دنیا کو پہلے سے زیادہ تباہ کن ایٹمی جنگ کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔
چینی حکومت نے بائیڈن کے بیانات کے بعد بیجنگ میں امریکی سفیر نکولس برنز کو سرکاری سرزنش کے لیے طلب کیا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے بھی بائیڈن کے بیانات کی مذمت کی اور زور دے کر کہا: امریکی صدر کے الفاظ انتہائی لغو اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کی سخت مخالفت کرتے ہیں، امریکا کے ریمارکس انتہائی مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔