سوڈانی فوج کے ترجمان نبیل عبداللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے خرطوم کے مغرب میں امبده کے علاقے میں حملہ کیا اور اس علاقے کو نشانہ بنایا۔
سوڈانی فوج نے خرطوم میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ٹھکانوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق سوڈانی فوج نے خرطوم کے مشرق میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ٹھکانوں کے خلاف بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے۔
"ملک عقار" نے ہفتے کے روز مصری مرکز برائے فکر و تحقیق میں ایک اجلاس میں مزید کہا: "خرطوم کے کچھ علاقے فوج کے قبضے میں ہیں، اور دوسرا حصہ ریپڈ سپورٹ فورسز کے کنٹرول میں ہے۔
ریپڈ سپورٹ فورسز نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فوج جدہ مذاکرات کی معطلی کی ذمہ دار ہے، جو سعودی عرب اور امریکہ کی نگرانی میں منعقد ہوئے تھے، اور جس کا مقصد جنگ بندی قائم کریں تھا۔
سوڈان میں متحارب فریقوں کے درمیان جدہ میں ہونے والے مذاکرات کی معطلی کے بعد میڈیا ذرائع نے آج (جمعہ) کو دوپہر کے وقت دارالحکومت اور اس ملک کے دیگر علاقوں میں تنازعات میں اضافے کی خبر دی۔
سوڈانی ڈاکٹروں کی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے: "مایو" کے علاقے کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 106 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں سے 36 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اتوار کو سوڈانی دارالحکومت کے کچھ حصے گولہ باری اور فضائی حملوں سے لرز اٹھے۔ سعودی عرب میں جنگ بندی کے مذاکرات کے باوجود متحارب عسکری گروپس لڑائی روکنے کے لیے تیار نہیں ہوئے ہیں۔ ان تنازعات کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سوڈان میں جھڑپیں، جو 15 اپریل کو فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی وفادار افواج اور ریپڈ ری ایکشن ملیشیا فورسز کے انچارج محمد حمدان دقلو، کے درمیان شروع ہوئی تھیں، آج بھی یہ جنگ جارہی ہے۔