اسپوتنک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں البکری نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنا اس کے اردگرد ہونے والی جنگ کا آغاز تھا جو نہ صرف جاری و ساری ہے بلکہ ان دنوں اس کی آگ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ متعدد صیہونی آباد کاروں نے تل ابیب کے انتہا پسند حکام کی قیادت اور اکسانے میں ایک بار پھر مسجد الاقصیٰ پر حملہ کرکے اس مقدس مقام کی حرمت کو ایک بار پھر پامال کیا۔
آج (پیر) صیہونی نیوز سائٹ "اسرائیل نیوز" نے اپنی ایک رپورٹ میں مسجد الاقصی کے علاقے میں دیوار البراق (ندیبہ) کے قریب انجیلی بشارت کے عیسائیوں اور بنیاد پرست صیہونیوں کے درمیان تصادم کا اعلان کیا ہے۔
مغربی کنارے کے لوگوں کو مسجد الاقصی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے صہیونی فورسز نے مسجد کے اطراف چوکیاں قائم کیں اور فلسطینی نمازیوں کی شناختی دستاویزات کو کنٹرول کیا۔
"فلسطین آن لائن" نیوز سائٹ نے پیر کے روز مقبوضہ شہر قدس کی مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کی پولیس کی بھرپور حمایت میں درجنوں صیہونی آبادکاروں کے حملے کی خبر دی ہے۔