باخبر ذرائع کی جانب سے تہران ٹائمز کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق اب عدالتی کیس سے بھی زیادہ اہم دستاویزات ایران کے قبضے میں ہیں جس میں صہیونی حکومت کے عدالتی نظام کے تمام آرکائیو اور موجودہ مقدمات کی تفصیلات شامل ہیں۔
سابق صہیونی وزیراعظم نے نتن یاہو کی پالسییوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ تل ابیب اپنی بنیادی اقدار کو آہستہ آہستہ کھورہا ہے لہذا نتن یاہو کے خلاف احتجاج کیا جائے۔