ڈونلڈ ٹرمپ نے پیشکش کی تھی کہ اگر روس ایٹمی ہتھیار کم کردے تو اسکے خلاف پابندیاں ختم کی جا سکتی ہیں
کریملن ہاؤس نے روس کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے بدلے ماسکو کے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے لیے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش مسترد کر دی ہے۔
شیئرینگ :
کریملن ہاؤس نے روس کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے بدلے ماسکو کے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے لیے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش مسترد کر دی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں برطانیہ کے جریدے ٹائمز اور جرمن جریدے بیلد کو دیے گئے انٹرویو میں یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ پابندیوں نے روس کو کافی نقصان پہنچایا ہے، ان کے خاتمے کو ماسکو کے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے سلسلے میں امریکہ کے ساتھ روس کے ایٹمی معاہدے سے مشروط قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کو اس معاہدے سے فائدہ ہو گا۔ روسی صدر کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے جواب میں کہا ہے کہ روس امریکہ کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کے بدلے اپنے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے امکان کا جائزہ نہیں لے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں کے خاتمے کے بدلے روس کو ایٹمی ہتھیار کم کرنے کی پیشکش ایک ایسے وقت میں کی ہے کہ جب امریکہ کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے اور اس نے عالمی دباؤ کے باوجود ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی پر ابھی تک دستخط نہیں کیے ہیں۔امریکہ اور یورپی یونین نے روس پر مشرقی یوکرین کی جھڑپوں میں ملوث ہونے اور یوکرین کی حکومت کے مخالفین کی مدد کرنے کا الزام عائد کر کے دو ہزار چودہ سے روس کے خلاف بہت سی مالی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ روس نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بعض جوابی اقدامات کیے ہیں۔ امریکی حکومت نے حال ہی میں روس کے خلاف ایک اور اقدام کرتے ہوئے پینتیس روسی سفارت کاروں کو امریکہ سے نکال دیا تھا۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔