تاریخ شائع کریں2017 30 April گھنٹہ 08:17
خبر کا کوڈ : 266788

ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفیکشن فوج اور اپوزیشن نے مسترد کر دیا

پاک فوج ڈان لیکس کی خود تحقیقات کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے
پاکستانی سیاست میں ایک بار پھر بھونچال آگیا ہے اور ڈان لیکس کے معاملے نمیں فوج اور اپوزیشن ایک ہی پیج پر نظر آرہے ہیں۔
ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفیکشن فوج اور اپوزیشن نے مسترد کر دیا
پاکستانی سیاست میں ایک بار پھر بھونچال آگیا ہے اور ڈان لیکس کے معاملے نمیں فوج اور اپوزیشن ایک ہی پیج پر نظر آرہے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے گذشتہ دنوں وزیراعظم پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ تر جمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ڈان لیکس کی انکوائری رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ رپورٹ انکوائری بورڈ کی سفارشات کے مطابق نہیں۔ ڈان لیکس سےمتعلق نوٹی فکیشن نامکمل ہے، نوٹی فکیشن کو مسترد کرتے ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج ڈان لیکس کی خود تحقیقات کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے کیونکہ پاک فوج کے خیال میں رپورٹ میں پوری حقیقت سامنے نہیں آئی اور فوج معاملے کی مکمل تحقیقات کروانا ضروری سمجھتی ہے۔

واضح رہے کہ  6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ 

خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی، کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید اور ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور کے علاوہ ملٹری انٹیلی جنس ،آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل تھا۔ 

کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی، جس کے 16 اجلاسوں میں گواہوں سے بیانات لئے گئے۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے جوحال نیوز لیکس کا کیا وہی پاناما کیس میں ہوگا لہٰذا نوازشریف کی موجودگی میں کسی جے آئی ٹی اورکمیشن کا فیصلہ درست نہیں آسکتا۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں سیکیورٹی گفتگو کو منظرعام پرلانا خطرناک بات تھی، یہ بات آؤٹ کروائی گئی جس کا عوام اورفوج نے سنجیدہ نوٹس لیا جب کہ نیوز لیکس پر اپنی مرضی کی رپورٹ بنائی گئی ہے اورآئی ایس پی آرکے ٹوئٹ سے واضح ہے کہ وہ اس رپورٹ سے متفق نہیں، آئی ایس پی آرنے نیوز لیکس پر حکومتی رپورٹ کومسترد کیا ہے اور بطوراپوزیشن لیڈرمیں بھی اس نامکمل بوگس نیوز لیکس رپورٹ کو مسترد کرتا ہوں، نیوز لیکس سے متعلق پہلے بھی کہا تھا کہ کوئی متفقہ فیصلہ نہیں آنا لہٰذا وزیرداخلہ چوہدری نثارکواپنے کیریئر کو بچانے کے لیے فوری طورپرمستعفی ہونا چاہیے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بھی حکومتی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے ڈان لیکس کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ عام کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ نیوز لیکس پاک فوج کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ڈان لیکس کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ عام کرے۔
https://taghribnews.com/vdcg739x7ak93u4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ