رپورٹ کے مطابق ہارٹز نے بتایا کہ نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے خلاف حالیہ مظاہروں کے خلاف نتن یاہو حکومت کے اقدامات پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے انتباہ کے پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
شیئرینگ :
عبرانی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ سے افشا ہونے والی ایک دستاویز میں بتایا ہے کہ "عالمی سطح پر اسرائیل شدید تنہائی" کا شکار ہے۔
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے غاصب صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ سے لیک ہونے والی ایک دستاویز کے بارے میں خبر دی ہے، جس میں "عالمی سطح پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی تنہائی" کی نشاندہی کی گئی ہے۔
فلسطینی نیوز ویب سائٹ شہاب نیوز نے جمعرات کی رات عبرانی ویب سائٹ ہارٹز سے نقل کیا ہے کہ غاصب حکومت کی وزارت خارجہ کے سیاسی حکام کے حوالے سے ذرائع نے لیک ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کی خراب کارکردگی نے اسرائیل کی عالمی تنہائی پر نمایاں منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جس میں ان کا عدالتی اصلاحات کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہارٹز نے بتایا کہ نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے خلاف حالیہ مظاہروں کے خلاف نتن یاہو حکومت کے اقدامات پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے انتباہ کے پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے حال ہی میں حکومت کے نام ایک خفیہ خط میں نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کی پالیسی کے خلاف مقبوضہ فلسطین میں مظاہرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازین دنیا بھر میں اسرائیلی سفیروں کو ان کے غیر ملکی ہم منصبوں کی طرف سے نیتن یاہو کی کابینہ کی کارکردگی اور ان کی کابینہ کے خاتمے کے امکان کے لئے باقاعدگی سے انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔
عبرانی اخبار ہارٹز کے مطابق حالیہ ہفتوں میں واشنگٹن، جرمنی، برطانیہ اور فرانس سمیت "اسرائیل دوست" ممالک کی جانب سے نیتن یاہو کابینہ کی کارکردگی پر تنقید اور "اسرائیل میں جمہوری نظام کے مستقبل" کی مبہم صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ہارٹز کے مطابق اسرائیل نواز ممالک کی تنقید صرف نیتن یاہو کابینہ کی پالیسی پر نہیں بلکہ مقبوضہ بستیوں میں صہیونی کالونیوں کی غیر قانونی تعمیر و توسیع اور صہیونی فورسز پر حملوں کے نام پر فلسطینیوں کے خلاف غیر منصفانہ عدالتی کاروائی اور سزائے موت کے کالے قوانین کو شامل کرنے کی کوششوں نے حکومت پر عالمی تنقید کو مزید تقویت دی ہے۔