اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتامار بین گویر کا یہ بیان کہ مسجد الاقصی کو کنیسہ بنائیں گے، کشیدگی بڑھانے کی کوشش ہے۔
غزہ پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے: صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پٹی میں 4 جرائم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں کئ عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہيں۔
آج جو کچھ ہو رہا ہے ہم سے اس کا جواب ضرور مانگا جائے گا لہذا ہمیں اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ کرنی ہوگی اور سوچنا ہوگا کہ ہم کس طرح فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کرسکتے ہیں اور کن اقدامات سے فلسطینیوں پر امریکی و صہیونی ظلم کو کم یا روک سکتے ہیں۔
اسراء صالح بتاتی ہیں کہ نفسیاتی اور حیاتیاتی ناپختگی اور بلوغت میں داخل ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کمزوری اور حساسیت اور عدم تحفظ کا مستقل احساس اور تناؤ اور تکلیف دہ پیسنے کے ساتھ ساتھ حیض کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔
غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے منافی اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
صہیونی حکومت کے حملوں میں ہزاروں فلسطینی بچے شہید ہوگئے ہیں۔ امریکہ اب تک پوری طاقت کے ساتھ صہیونی حکومت کا ساتھ دے رہا ہے تاہم صدارتی انتخابات نزدیک ہونے کی وجہ سے صدر جوبائیڈن نے اپنا رویہ تبدیل کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ میں چونکہ تقریبا تمام ہی اسپتال اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں، اسلیے بچے کچے طبی مراکز پر انتہائی دباو ہے، جس اماراتی اسپتال میں وہ خدمات انجام دینے گئی تھیں وہ محض 42 بستروں پر مشتمل تھا۔
اے بی سی نیوز کے مطابق، پولیس کے متعدد مراکز سے بھیجے گئے مسلح افسروں نے دھرنا دینے والے فلسطین حامی طلبا کے خیموں پر دھاوا بول دیا اور 80 کو گرفتار کرلیا۔
سید حسن نصراللہ نے مجاہد عالم دین آیت اللہ شیخ علی کورانی کے انتقال کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہم امریکا اور برطانیہ کی جارحیت کے مقابلے میں یمن کے عوام اور فوج کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اعلان کرتے ہیں۔
ممکنہ طور آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے تیار کردہ تصویر میں خیموں پر مشتمل ایک کیمپ کو دکھایا گیا ہے جس کے درمیان میں آل آئیز آن رفح لکھا ہوا ہے۔
صہیونی حکومت گذشتہ 8 مہینوں سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف حملے کررہی ہے۔ بھاری اسلحہ استعمال کرنے کے باوجود مبصرین اعتراف کرتے ہیں کہ غزہ میں صہیونی حکومت کو شکست ہوگئی ہے۔
خبر رساں ذرائع نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ پر آج کی بمباری میں کم از کم 15 فلسطینی شہریوں کی شہادت اور 30 دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
جنرل اسماعیل قاآنی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ فرانس، برطانیہ اورجرمنی جنہوں نے "وعدہ صادق" آپریشن کے وقت اپنے جنگی طیارے اسرائیل کی حمایت میں بھیجے تھے، وہ یہ نہ سمجھیں کہ اب سب کچھ ختم ہوچکا ہے! بلکہ ان کا حساب وقت پر چکایا جائے گا۔
یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام نے امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غزہ کے ہسپتالوں بشمول جنوبی شہر رفح میں بچوں کے جسموں پر حملوں کے "خوفناک" اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔
ایسے ہی حالات میں یوم نکبہ آرہا ہے، جو ایک مرتبہ پھر جہاں سنہ48ء کے نکبہ کی یادوں کو تازہ کر رہا ہے، وہاں ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے حق واپسی کی مہم کو بھی تقویت پہنچا رہا ہے۔
کینیڈا میں بھی ٹورنٹو یونیورسٹی میں فلسطین کے حامی مظاہرین کا کیمپ لگا کر احتجاج جاری ہے اور مشی گن یونیورسٹی میں طلبہ نے گریجویشن تقریب کو بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے میں تبدیل کردیا۔