شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کی بنیاد رکھنے میں معاونت فراہم کی اور تنظیم میں مختلف اہم ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ انہوں نے اپنے نظریات اور تعلیمات سے حزب اللہ کے اصول و ضوابط کو مضبوطی فراہم کی۔
شیئرینگ :
تحریر:سیدکاشف علی
شیخ نعیم قاسم، حزب اللہ کے نئے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں۔ آپ ایک ممتاز شیعہ عالم ہیں، اس سے پہلے حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز تھے، شیخ نعیم قاسم نے لبنان کی سیاست اور مزاحمتی تحریکوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی پیدائش 1953 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافاتی علاقے میں ہوئی۔ انہوں نے ابتدائی دینی تعلیم لبنان میں حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لئے نجف عراق کا رخ کیا، جہاں انہوں نے اسلامی فقہ اور اصول میں مہارت حاصل کی۔
شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کی بنیاد رکھنے میں معاونت فراہم کی اور تنظیم میں مختلف اہم ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ انہوں نے اپنے نظریات اور تعلیمات سے حزب اللہ کے اصول و ضوابط کو مضبوطی فراہم کی۔ ان کی ذمہ داری کے دوران حزب اللہ ایک مضبوط مزاحمتی قوت کے طور پر ابھری، جو لبنان کی خودمختاری اور فلسطینی مسئلے کے حل کے لئے سرگرم رہی۔
لبنان میں شیخ نعیم قاسم کو مذہبی اور سیاسی رہنما کی حیثیت سے وسیع پیمانے پر احترام حاصل ہے۔ انہوں نے متعدد کتابیں بھی تصنیف کی ہیں، جن میں اسلامی مزاحمتی نظریہ اور سیاست پر ان کے خیالات شامل ہیں۔ ان کی تصانیف اسلامی فکر اور مزاحمت کے اصولوں کو عوام تک پہنچاتی ہیں۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل کے طور پر، شیخ نعیم قاسم نے اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کو مضبوط کیا اور لبنان کی خودمختاری کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف متعدد بار آواز اٹھائی اور خطے میں امریکہ کے اثر و رسوخ کی مخالفت کی۔ ان کے بیانات میں حزب اللہ کے موقف کی وضاحت اور اسلامی مزاحمت کے اصولوں پر زور دیا جاتا ہے۔
ان کی شخصیت کا خاصہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ ایک باوقار اور مضبوط موقف اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے لبنان کے مختلف طبقات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا۔ شیخ نعیم قاسم کے مطابق، حزب اللہ کی سرگرمیوں کا مقصد صرف لبنان کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں میں حزب اللہ نے خود کو ایک مضبوط سیاسی اور عسکری تنظیم کے طور پر منوایا، جس میں نائب سیکرٹری جنرل کے طور پر شیخ نعیم قاسم نے اہم کردار ادا کیا۔