پُر امن واپسی مارچ پر ایک مرتبہ پھر صہیونی فوج کی بدترین فائرنگ
صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا
غزہ میں فلسطینیوں کے 78ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں 49 فلسطینی زخمی ہو گئے
شیئرینگ :
غزہ میں فلسطینیوں کے 78ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں 49 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدره نے کہا ہے کہ غزہ میں جمعے کے روز 78ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کی جس میں 49 فلسطینی زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 22 بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے- واپسی مارچ میں اب تک 330 فلسطینی شہید اور کم سے کم 32 ہزار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے سینکڑوں کی حالت نازک ہے۔
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔