جنوبی امریکہ میں پولیس نے گلیوں اور گھروں سے 800 لاشیں اٹھا کر دفن کیں
جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں اس سے مختلف اور انتہائی بھیانک صورتحال ہے
جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں اس سے مختلف اور انتہائی بھیانک صورتحال ہے۔ ایکواڈور کے ساحلی شہر گویاکل کی گلیوں اور گھروں سے پولیس نے 800 لاشیں اٹھا کر انھیں دفن کیا ہے
شیئرینگ :
جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں اس سے مختلف اور انتہائی بھیانک صورتحال ہے۔ ایکواڈور کے ساحلی شہر گویاکل کی گلیوں اور گھروں سے پولیس نے 800 لاشیں اٹھا کر انھیں دفن کیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں اس سے مختلف اور انتہائی بھیانک صورتحال ہے۔ ایکواڈور کے ساحلی شہر گویاکل کی گلیوں اور گھروں سے پولیس نے 800 لاشیں اٹھا کر انھیں دفن کیا ہے۔ ایکواڈور میں اس سے بھیانک صورتحال ہے، جہاں لوگ اپنے ہی مرنے والے عزیزوں کی لاشوں کو اٹھانے اور دفنانے یا جلانے سے بھی گریز کر رہے ہیں۔
رواں ماہ میں ایکواڈور کے ساحلی شہر گویاکل میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں گلیوں اور گھروں کے دروازوں کے باہر پڑی تھیں اور انہیں کوئی اٹھانے والا نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق ایکواڈور میں کورونا وائرس کی وجہ سے مر جانے والے افراد کی لاشیں 5 دن تک گلیوں میں پڑی رہیں اور ان سے بدبو آنے لگی مگر انہیں کوئی اٹھانے والا نہیں تھا۔
اس کے بعد ایسی لاشوں کو اٹھانے اور انہیں دفنانے یا جلانے کے لیے شہری انتظامیہ کا مردہ خانوں پر مامور عملہ اور پولیس سامنے آئی اور انہوں نے ایسی لاشوں کو گلیوں اور گھروں سے ہٹایا۔
گویاکل کی پولیس و مردہ خانوں کے عہدیداروں نے اب انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپریل کے پہلے ہفتے سے اب تک گلیوں اور گھروں کے باہر پڑی 800 لاشیں اٹھا کر ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد انہیں دفنا دیا یا جلا دیا۔