26 جولائی سے 6 اگست تک خصوصی او لیول امتحانات لینے کی اجازت
وزیر تعلیم نے برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر کو لکھا گیا خط بھی شیئر کیا، جس میں کہا گیا کہ ایجنسی ’26 جولائی 2021 سے 6 اگست 2021 تک ذیلی امتحان سیریز شروع کرنے کے لیے مکمل طور پر بااختیار ہے تاہم کووڈ-19 کی تمام موجودہ ایس اوپیز پر عمل درآمد ضروری ہے’۔
شیئرینگ :
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے برٹش کونسل کو جولائی-اگست میں ‘خصوصی’ او لیول امتحانات لینے کے لیے نو اوبجیکشن سرٹیفیکیٹ (این او سی) جاری کردیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت نے ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر امتحانات ملتوی کردیے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ‘ہم نے آج برٹش کونسل کو ایک این او سی جاری کردیا ہے اور 26 جولائی سے 6 اگست تک خصوصی او لیول امتحانات لینے کی اجازت دی گئی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے او لیول کے طلبہ کو ستمبر سے اے لیول یا ایف اے/ ایف ایس سی کی تعلیم شروع کرنے میں سہولت ہوگی۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ‘جولائی میں اس طرح کے امتحان کی مثال نہیں ہے اور میں خوش ہوں کہ کیمبرج نے انتظامات کرلیے ہیں’۔
وزیر تعلیم نے برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر کو لکھا گیا خط بھی شیئر کیا، جس میں کہا گیا کہ ایجنسی ’26 جولائی 2021 سے 6 اگست 2021 تک ذیلی امتحان سیریز شروع کرنے کے لیے مکمل طور پر بااختیار ہے تاہم کووڈ-19 کی تمام موجودہ ایس اوپیز پر عمل درآمد ضروری ہے’۔
شفقت محمود نے ٹوئٹرپر کہا کہ وبا نے ہر شعبہ ہائے زندگی کو مشکل میں ڈال دیا ہے لیکن خاص کر تعلیم زیادہ مشکلات کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے سخت فیصلے لے رہے ہیں، ہر فیصلے کے فائدے اور نقصانات ہوتے ہیں لیکن ہمارے لیے طلبہ کا مفاد ہر وقت عزیز ہے’۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم نے اپریل کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ 15 جون تک ملک میں امتحانات نہیں ہوں گے کیونکہ ملک میں کووڈ-19 کے باعث کیسز اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے او اور اے لیول امتحانات ملتوی ہونے کا بھی اعلان کیا تھا جو اس وقت شروع ہوچکے تھے تاہم انہوں نے کہا تھا یہ امتحانات اب اکتوبر اور نومبر میں ہوں گے۔
حکومت نے اے ٹو امتحانات کی اجازت دی تھی تاکہ جو طلبہ غیرملکی جامعات میں داخلے کے لیے اپلائی کرنا چاہتے ہیں انہیں مشکل پیش نہ آئے۔
شفقت محمود نے کہا کہ امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کرتے وقت طلبہ اور والدین کی صحت کو مدنظر رکھا گیا تھا۔
حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے باعث طلبہ، والدین، سماجی کارکنوں اور سیاست دانوں کے مطالبے پر کیا گیا تھا۔