اس سال امتحانات ملتوی یا منسوخ نہیں ہوں گے،شفقت محمود
لاہور میں ایک تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پچھلے سال نہ صرف امتحانات منسوخ کیے گئے بلکہ تمام بچوں کو پاس بھی کیا گیا لیکن اس سال تمام وفاقی اکائیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ امتحان کے بغیر گریڈ نہیں دیئے جائیں گے۔
شیئرینگ :
وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر کے طلبہ کو امتحانات کی تیاری کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال امتحانات ملتوی یا منسوخ نہیں ہوں گے۔
لاہور میں ایک تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پچھلے سال نہ صرف امتحانات منسوخ کیے گئے بلکہ تمام بچوں کو پاس بھی کیا گیا لیکن اس سال تمام وفاقی اکائیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ امتحان کے بغیر گریڈ نہیں دیئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے اور او لیول کے امتحانات ہو چکے ہیں اور اگلے چند دنوں میں نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات ہونے والے ہیں اور طالبعلموں کو ہدایت کی کہ وہ تعلیم جاری رکھیں کیونکہ امتحان نہ ملتوی ہوں گے نہ ہی منسوخ ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے امتحانات کی تیاری کرتے رہیں اور چند بچے جو اس اُمید پر ہیں کہ شاید امتحانات منسوخ ہوں گے تو ایسا نہیں ہو گا کیونکہ یہ تمام صوبوں اور وفاقی اکائیوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے اور بورڈ کی جانب سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
شفقت محمود نے کہا کہ میں تمام بچوں کو یہ مشورہ دوں گا کہ اپنی تعلیم جاری رکھیں اور ادھر ادھر کی باتوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں اور جو ڈیٹ شیٹ بورڈ نے دی ہے، اس کے مطابق امتحانات ہوں گے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 29 بورڈ ہیں، انہوں نے اپنی اپنی ڈیٹ شیٹ جاری کی ہیں اور اسی کے مطابق امتحان ہو گا۔
گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے سوال پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے صوبوں کو اس بات کا اختیار دے دیا ہے کہ وہ گرمیوں کی چھٹیاں کریں یا نہ کریں اور صورتحال کے مطابق فیصلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب نے گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے اپنا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد میں ہم 18 جولائی سے اسکول بند کرنے جا رہے ہیں، تو اس مرتبہ غیرمعمولی حالات ہیں اور اس میں صوبے جو بھی فیصلہ کریں گے وہ ٹھیک ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول بند ہونے سے تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے لہٰذا موسم، حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی صحت کو خطرے میں ڈالے بغیر جتنا زیادہ ممکن ہو اسکولوں کو کھلنا چاہیے۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ صرف اختیاری مضامین کے امتحان دیں گے اور یہ امتحانات 10 جولائی سے ہوں گے۔
ملک کے مختلف شہروں میں انٹر اور میٹرک کے امتحانات 10 جولائی سے شروع ہورہے ہیں جو 31 جولائی تک جاری رہیں گے جبکہ سندھ میں میٹرک اور بارہویں کے امتحانات بالترتیب 5 جولائی اور 26 جولائی سے ہوں گے۔
امتحانات کے اعلان کے بعد سے طلبہ کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی سلسلے کا دورانیہ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے انہیں منسوخ کرنے کا مطالبہ بارہا کیا جاچکا ہے اور طلبہ مختلف شہروں میں احتجاج بھی کررہے ہیں۔
جیسے جیسے بورڈ امتحانات کے دن نزدیک آرہے ہیں سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر بھی مختلف ٹرینڈز کی صورت میں یہ مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے اور آج 3 جولائی کو ٹوئٹر پر 'ImranKhanStudentsKiSunLo' کے ہیش ٹیگ کے ذریعے وزیراعظم سے امتحانات منسوخ کروانے کی درخواست کی جار ہی ہے۔
حیران کن طور پر اس ٹاپ ٹرینڈ میں اب تک 14 لاکھ سے زائد ٹوئٹس کی جاچکی ہیں جو پاکستان میں چلنے والے ٹاپ ٹرینڈز کی ٹوئٹس کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں آج 'Shafqatmehmood' کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرتا رہا اور طلبہ کی جانب سے ان سے مستعفی ہو نے کا مطالبہ اور ٹوئٹر پر وفاقی وزیر تعلیم کو اَن فالو کرنے کا اعلان کیا جاتا رہا۔
بورڈ کے امتحانات کے حوالے سے طلبہ کے مؤقف کے اہمیت دینے کے لیے شوبز سمیت دیگر معروف شخصیات کی جانب سے پوسٹس شیئر کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ برس تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد پہلی سے بارہویں جماعت کے طلبہ کو امتحانات کے بغیر اگلی جماعت میں پروموٹ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے جبکہ سندھ میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے ہی تعلیمی ادارے بند تھے جو 6 ماہ کی طویل بندش کے بعد 15 ستمبر کو دوبارہ کھولے گئے تھے تاہم وبا کی دوسری لہر کے باعث انہیں 26 نومبر کو بند کردیا گیا تھا۔
گزشتہ سال 10 سے 11 ماہ کے دورانیے کے دوران اسکولز کے اکثر بچوں کا تعلیمی سلسلہ یا تو معطل رہا یا طلبہ آن لائن تعلیم حاصل کرتے رہے، بعدازاں جنوری میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد کورونا وائرس کیسز میں اضافے کی وجہ سے 15 مارچ سے ہی بتدریج اسکولوں کی بندش کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا جنہیں مئی میں امتحانات کے لیے کھولا گیا تھا۔