امت مسلمہ اتحاد دین اسلام ، تقویٰ اور ہمارے ایمان کا تقاضا ہے
انہوں نے قرآنی حوالوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر آپ تقوی کے راستے پر ہیں اور خدائے واحد کے پیروکار ہِیں تو آپ کو ایک امت ہونا پڑے گا۔ اتحاد صرف فلسطین کشمیر یا عالمی پابندیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اتحاد کی بنیاد تقوی ہے ۔
شیئرینگ :
اخبار تقریب، حوزہ اندیشہ کے نیوز رپورٹر کے مطابق، جماعت اسلامی پاکستان کے رکن مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے ۳۵ ویں اسلامی وحدت کانفرنس کے ۱۵ویں ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا جو امت متحد نہ ہو اس کے پاس تقویٰ بھی نہیں ہوتا۔
انہوں نے قرآنی حوالوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر آپ تقوی کے راستے پر ہیں اور خدائے واحد کے پیروکار ہِیں تو آپ کو ایک امت ہونا پڑے گا۔ اتحاد صرف فلسطین کشمیر یا عالمی پابندیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اتحاد کی بنیاد تقوی ہے ۔
مولانا عطا الرحمان نے مزید کہا کہ عبارت ولا تفرقوا کے بارے میں کہا کہ یہ تفرقہ ہی ہے جو جنگ کی آگ بھڑکاتا ہے۔ فرقہ واریت رنگ و نسل، زبان اور جغرافیائی حدود کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ لہذا ولا تفرقوا میں کسی خاص فرقہ واریت اور تفرقہ کا ذکر نہیں بلکہ اس میں ہر طرح کا تفرقہ شامل ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی کی نشاندہی کی کہ کسی خطہ میں ناامنی پھیل جائے تو وہاں کے لوگ اپنا مال و اسباب سمیٹ کر دوسری جانب ہجرت کر جاتے ہیں اور یوں اس خطہ میں اقتصادی مشکلات اور فقر و فاقہ کی فضا بن جاتی ہے۔
انہوں نے بشری حقوق کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی حفاظت کے لئے کوشش نہ گئی تو معاملہ صرف انسانوں تک محدود نہیں بلکہ تمام زمین و آسمان میں اس کے نتائج نظر آئیں گے اور سب ویران ہوجائیں گے،
عطاالرحمان صاحب نے جنگ منصفانہ ، محبت کا بول بالا ہونا، مناقشہ سے پرہیز اور اختلافات سے رو گردانی ایسے موضوعات ہیں جن کی قرآن کریم میں نشاندہی کی گئی ہے۔