فرقہ واریت اور اختلاف کی نفی ہماری تبلیغ اور ہمارے کردار میں شامل ہونی چاہئے
انہوں نے حضرت موسی اور ہارون علیہما السلام کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ موسی طور سے واپس آئے اور امت کو سامری کا بچھڑا پوجتے دیکھا اور حضرت ہارون سے استفسار کیا تو حضرت ہارون نے یہی جواب دیا تھا کہ مجھے امت میں تفرقہ کا ڈر تھا سو میں خاموش رہا۔
شیئرینگ :
اخبار تقریب، حوزہ اندیشہ کے نیوز رپورٹر کے مطابق۔ حوزہ علمیہ قم کے مدرس حجۃ الاسلام مجتبیٰ کلباسی نے ۳۵ ویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس کے ۱۵ ویں ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے بعض احکام دوسرے احکام پر تقدم رکھتے ہیں۔ تفرقہ سے نہی اور جوامع اسلامی کا اتحاد بھی انہی احکام میں سے ہے۔
انہوں نے حضرت موسی اور ہارون علیہما السلام کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ موسی طور سے واپس آئے اور امت کو سامری کا بچھڑا پوجتے دیکھا اور حضرت ہارون سے استفسار کیا تو حضرت ہارون نے یہی جواب دیا تھا کہ مجھے امت میں تفرقہ کا ڈر تھا سو میں خاموش رہا۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے مزید کہا کہ کہ وحدت کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ سب ایک جیسے ہوجائیں اور ایک ہی طرح فکر کرنے لگیں بلکہ وحدت کے باب میں بنیادی بحث نہی از تفرقہ کی ہے۔
حجۃ الاسلام کلباسی نے کہا تفرقہ سے نہی کو عملی کو زندگی میں اپنا چاہئے اور اپنی تقریروں اور تحریروں میں اس کا لحاظ کرنا چاہئے۔ اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو وہ نقصانات جو تاریخ میں مسلمان بھگت چکے ہیں آئندہ بھی جاری رہیں گے/