اسرائیل کے لیے سعودی فضائی حدود کھولنا ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں کی توہین ہے
انہوں نے مزید کہا: جب سعودی حکومت سیکورٹی اور فوجی لحاظ سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کرتی ہے تو وہ شام، لبنان اور فلسطین کے خلاف اسرائیل کی جارحیت میں شراکت دار بن جاتی ہے جو ملت اسلامیہ کے ساتھ غداری کے لیے کافی ہے۔
شیئرینگ :
لبنان کی حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے طیاروں کے لیے سعودی فضائی حدود کھولنے کے سعودی حکومت کے اقدام کو دنیا کے ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں کے خلاف توہین اور اشتعال انگیز اقدام اور ملت اسلامیہ کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔
النشرہ نیوز ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لبنان میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کے رکن شیخ نبیل قاووق نے جنوبی لبنان میں ایک تقریب میں کہا: سعودی حکومت کی جانب سے حرمین شریفین کی سرزمین پر اسرائیلی طیاروں کو پرواز کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جہاں میں ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں کی توہین کی گئی اور یہ ان کے خلاف اشتعال انگیز عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جب سعودی حکومت سیکورٹی اور فوجی لحاظ سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کرتی ہے تو وہ شام، لبنان اور فلسطین کے خلاف اسرائیل کی جارحیت میں شراکت دار بن جاتی ہے جو ملت اسلامیہ کے ساتھ غداری کے لیے کافی ہے۔
شیخ نبیل قووق نے تاکید کی: مزاحمت کی مساوات کے ساتھ لبنان تمام عربوں اور عالم عرب کے لیے طاقت کی علامت بن گیا۔
انہوں نے مزید کہا: مضبوط قلعہ کی مزاحمت لبنان کی خودمختاری، وقار اور دولت کی حفاظت کے لیے ہے۔ اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اپنی دولت سے لطف اندوز ہونے کا حق حاصل کرنے کے لیے ہمیں امریکی وعدے یا عرب سربراہی ملاقاتیں پسند نہیں ہیں۔
گزشتہ روز سعودی عرب نے صیہونیوں کے خلاف سمجھوتہ کرتے ہوئے امریکی صدر کے علاقے کے دورے کے اختتام پر صیہونی حکومت کے طیاروں کے لیے سعودی فضائی حدود کھولنے کا اعلان کیا تھا۔