اسلامی ممالک کو اتحاد اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے
امام جمعہ تربت جام نے کہا: عالم اسلام کے مسائل کا حل مسلمانوں کا اتحاد ہے اور امریکہ اور صیہونیت نے انسانیت کے معاشرے کے لیے فتنہ و بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا۔
شیئرینگ :
سنی مکاتب فکر کی منصوبہ بندی کونسل کے رکن اور امام جمعہ تربت جام مولوی شرف الدین جامی احمدی نےتقریب خبر رساں ایجنسی کے شعبہ فکر کے نامہ نگار سے گفتگو میں اتحاد و یکجہتی کے دشمن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب فتنہ و تفرقہ کا وائرس کہ عالم اسلام اور صیہونیت کا دیرینہ دشمن جو اسلام کے آغاز سے لے کر اب تک عالمی استکبار کے ساتھ اس کی پیروی کر رہا ہے، فتنہ و فساد اور تفرقہ کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: خدا تعالی ایک ہے اور امت اسلامیہ اور عالم انسانیت کو اتحاد و اتفاق کی دعوت دیتا ہے۔ لہٰذا خدائے بزرگ و برتر، پیغمبر اکرم، ائمہ، بزرگان اسلام، صحابہ کرام اور مجتہدین امت اسلامیہ کے اتحاد کی رہنمائی اور تاکید کرتے ہیں۔
مولوی احمدی نے اپنی بات جاری رکھی: خدا تعالیٰ قرآن پاک کی سورہ آل عمران میں فرماتا ہے: "اور خدا کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقہ مت ڈالو۔" تم سب خدا، قرآن، اسلام اور اتحاد کے کسی بھی ذریعہ کی رسی کو تھام لو اور بکھرو مت! عام طور پر اللہ تعالیٰ نے سورہ توحید میں توحید اور قربت کی وضاحت اس طرح کی ہے: "قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ" کہو کہ وہ واحد خدا ہے، اور مندرجہ ذیل آیات میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو بیان کیا ہے۔
انہوں نے بیان کیا: ابتدائے اسلام میں پیغمبر اکرم (ص) نے بھی اپنی امت کو بلایا اور نصیحت فرمائی کہ ہم متحد رہیں اور وحی الٰہی کے احکامات پر عمل کریں اور اس وقت یہ واحد ملک ایران ہے جس کی متحد قیادت ہے۔ اور عالم اسلام اور امت کے لیے نمونہ ہو سکتا ہے تو وہ اسلامی ایران ہے۔
مولوی احمدی نے مزید کہا: اسلامی ممالک، اتحاد اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مختلف قبائل اور نسلوں پر مشتمل "اسلامی ایران" کہلانے والی واحد قوم کے سپریم لیڈر کی رہنمائی اور حکم کے تحت اچھی طرح زندگی بسر کرے۔
انہوں نے بیان کیا: محاصرے کے دور میں بہت سے اشرافیہ اور دانشور ایسے ہیں جنہیں اسلامی ممالک کے قائدین کے درمیان تقسیم کی وجہ سے اکٹھا نہیں کیا جا سکتا اور ان کے افکار و اختراعات کو اسلام اور مسلمانوں کے فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مولوی احمدی نے آخر میں تاکید کی: مجھے امید ہے کہ جو واقعات رونما ہوئے ہیں اور جو نقصان امریکہ، صیہونیت اور کفریہ محاذ نے تمام اقوام بالخصوص ملت ایران کو پہنچایا ہے، اس سے قوموں اور حکومتوں کی بیداری واقع ہو گی۔ خوش قسمتی سے اب وہ یہ جان چکے ہیں کہ عالم اسلام کے مسائل کا حل مسلمانوں کا اتحاد ہے اور امریکہ اور صیہونیت نے انسانیت اور اسلام کے معاشرے کے لیے فتنہ و بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا۔