امام صادق علیہ السلام نے ہمیشہ امت اسلامیہ کو اتحاد کی دعوت دی ہے
امام جمعہ اشنویہ نے کہا: زیادہ تر علم جو شیعہ اور سنی تک پہنچا ہے وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے خاندان سے آیا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ امت اسلامیہ کے اتحاد اور ہم آہنگی کی سفارش کی ہے۔
شیئرینگ :
جمعہ اشنویہ کے امام استاد سید مصطفی خاتمی نے تقریب خبررسان ایجنسی کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے امام صادق علیہ السلام کی موجودگی میں تعلیم حاصل کرنے والے عظیم سنیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امام ابو حنیفہ نے تعلیم حاصل کی۔ ان کے پیروکاروں ان سے پوچھا کہ "لو لا السنتان لهلک النعمان" کا جملہ صحیح ہے یا نہیں، تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امام ابو حنیفہ نے فرمایا: اگر میں دو سال تک امام صادق ع کی شاگردہ میں نہیں ہوتا تو نعمان ہلاک ہوجاتا۔
انہوں نے مزید کہا: میں اس بات کا ذکر کرنا چاہوں گا کہ زیادہ تر علوم جو شیعہ اور سنی تک پہنچے ہیں وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے پاس سے حاصل کیا ہے۔
انہوں نے بیان کیا: حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام ان بزرگوں میں سے ہیں جنہوں نے امت اسلامیہ کے اتحاد و اتفاق کی مسلسل سفارش کی۔
انہوں نے واضح کیا: جب وہ مدینہ منورہ میں موجود ہوتے تو دنیا بھر سے لوگ طالب علم کی حیثیت سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے۔ ان کی شہادت کے بعد مالکی مذہب کے پیشوا امام مالک مدینہ میں لوگوں کے امور کے انچارج تھے۔
آخر میں انہوں نے امام مالکی کے ایک قول کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی: امام مالک کے پیروکاروں نے ان سے پوچھا کہ آپ امام جعفر صادق علیہ السلام کو کیسے جانتے ہیں؟ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:"ما رأت عین ولا سمعت اذن ولا خطر على قلب بشر افضل من جعفر بن محمّد الصادق علماً وعبادة وورعاً زهداو عملا"علم و عرفان اور تقویٰ میں جعفر صادق سے بڑھ کر نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل کو نے پہچانا۔