شام میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ تہران کی طے شدہ پالیسی مزاحمتی محور کی حمایت کرنا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمت نے خطے میں امریکہ کو رسوا کیا ہے اور واشنگٹن کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔
یہ بات مہدی سبحانی نے منگل کے روز عرب میڈیا 'العہد نیوز' سے بات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمت کو مغربی ایشیا میں امریکہ کی رسوائی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور مزاحمتی تحریک نے امریکی سازشوں کو ناکام بنایا اور علاقائی اقوام کے حق میں مساوات کو بدل دیا۔
سبحانی نے کہا کہ شہید سلیمانی کا تعلق صرف ایرانیوں سے نہیں تھا بلکہ تمام آزادی پسندوں اور دنیا کے مظلوم لوگوں سے تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مغربی ایشیا میں ایران کا ایک علاقائی طاقت میں تبدیل ہونا جنرل سلیمانی کے مکتبہ فکر کا نتیجہ ہے جو مزاحمت کے حق میں اور شرارت کے خلاف طاقت کی مساوات کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ جنرل سلیمانی کی شہادت کا باعث بننے والے امریکہ کے دہشت گردانہ جرم کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے خطے میں امریکہ کو بہت سی شکستوں پر مجبور کی اور یہ ملک اپنے نقشوں کی بنیاد پر خطے میں مساوات قائم نہ کر سکا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر شہید سلیمانی کے قتل کے مجرم یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں قتل کر کے ان کے مقاصد اور اقدار کو بھی تباہ کر سکتے ہیں، سراب میں رہتے ہیں۔
یہ بات مہدی سبحانی نے منگل کے روز عرب میڈیا 'العہد نیوز' سے بات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمت کو مغربی ایشیا میں امریکہ کی رسوائی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور مزاحمتی تحریک نے امریکی سازشوں کو ناکام بنایا اور علاقائی اقوام کے حق میں مساوات کو بدل دیا۔
سبحانی نے کہا کہ شہید سلیمانی کا تعلق صرف ایرانیوں سے نہیں تھا بلکہ تمام آزادی پسندوں اور دنیا کے مظلوم لوگوں سے تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مغربی ایشیا میں ایران کا ایک علاقائی طاقت میں تبدیل ہونا جنرل سلیمانی کے مکتبہ فکر کا نتیجہ ہے جو مزاحمت کے حق میں اور شرارت کے خلاف طاقت کی مساوات کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ جنرل سلیمانی کی شہادت کا باعث بننے والے امریکہ کے دہشت گردانہ جرم کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے خطے میں امریکہ کو بہت سی شکستوں پر مجبور کی اور یہ ملک اپنے نقشوں کی بنیاد پر خطے میں مساوات قائم نہ کر سکا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر شہید سلیمانی کے قتل کے مجرم یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں قتل کر کے ان کے مقاصد اور اقدار کو بھی تباہ کر سکتے ہیں، سراب میں رہتے ہیں۔