جنوبی کینیڈا میں ایبوریجنل بچوں کی 66 نئی اجتماعی قبریں دریافت
کینیڈا کے جنوب میں واقع صوبے "برٹش کولمبیا" کے ایک مقامی قبیلے نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بچوں کی مزید 66 اجتماعی قبروں کا سراغ لگایا ہے۔
شیئرینگ :
خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ حالیہ تحقیق اور نتائج کے مطابق جنوبی کینیڈا میں واقع صوبے "برٹش کولمبیا" میں ایبوریجنل بچوں کی 66 نئی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔
کینیڈا کے جنوب میں واقع صوبے "برٹش کولمبیا" کے ایک مقامی قبیلے نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بچوں کی مزید 66 اجتماعی قبروں کا سراغ لگایا ہے۔
سی ٹی وی نیوز کے مطابق ولیمز لیک فرسٹ نیشن قبیلے کے سربراہ ولی سیلرز نے اس حوالے سے کہا کہ یہ افسوسناک ہے تاہم ہم در عین حال سچائی تلاش کر رہے ہیں اور حقیقت تک پہنچ رہے ہیں اور اس اسکول کی تاریخ، میراث اور اس سے ہونے والے نقصان کی مقدار کو اکٹھا کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ دریافت گزشتہ سال کی ایک تحقیقات کے بعد ہوئی ہے جس میں سینٹ جوزف مشن بورڈنگ اسکول کے قریب 14 ایکڑ اراضی پر 93 اجتماعی قبروں کا پتہ چلا۔ مذکورہ اسکول مقامی ریڈ انڈین بچوں کے لیے ایک سابق بورڈنگ اسکول تھا۔
ولیمز فرسٹ لیک نیشن کے قبائلی سربراہ نے اپنے آباؤ اجداد پر گزرنے والی روداد کو جمع کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے بعد سے ہم نے ان مسائل کو مزید دریافت کرنے کے لیے اپنی تکنیکی ٹیم اور ٹھیکیداروں کے ساتھ کام جاری رکھا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال کینیڈا میں مقامی بچوں کی سلسلہ وار اجتماعی قبروں کی دریافت نے دنیا میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ یہ کہانی ابھی جاری ہے اور مغربی جمہوریت کی اصلی حقیقت کو مزید سامنے آنا چاہیے۔
مقامی بچوں کی اجتماعی قبروں کی دریافت کینیڈا کی تاریخ کے ایک سیاہ اور شرمناک باب کی یاد دلاتی ہے جس کے دوران اس ملک کی حکومت نے مقامی بچوں کو ان کے خاندانوں اور قبائل سے الگ کر کے ان کی مادری زبان کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی اور انہیں کیتھولک گرجا گھروں اور سفید فام خاندانوں نے گود لیا تھا۔
یاد رہے کہ ان بچوں کے ساتھ جسمانی، جذباتی اور جنسی استحصال کی متعدد رپورٹیں شائع ہو چکی ہیں اور دستیاب دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ان سکولوں کے طلباء خسرہ، تپ دق، انفلوئنزا اور دیگر متعدی امراض کا شکار ہوئے اور کئی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس سانحے کے وسعت کے فاش ہونے کے بعد دنیا کے کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا نے کینیڈا کے مقامی لوگوں سے ان کے لئے مخصوص خوفناک خصوصی اسکولوں کے اسکینڈلز کے لیے معافی مانگی۔
کینیڈا کے دورے کے دوران پوپ فرانسس نے اس ملک کے مقامی ریڈ انڈین باشندوں سے ان کے اسکولوں میں بچوں کے ساتھ جان لیوا زیادتیوں میں چرچ کے کردار پر معذرت کی۔ دنیا بھر کے کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا نے اس زمانے میں کینیڈا کے مقامی باشندوں کے جبری ثقافتی انضمام کے لئے افسوناک شیطان اور تباہ کن غلطی کی اصطلاحات استعمال کیں۔
میسکوائیسس، البرٹا میں دو سابقہ اسکولوں کی جگہ کے دورے کے دوران پوپ نے اس وقت کی نوآبادیاتی ذہنیت میں عیسائیوں کی حمایت کرنے پر معذرت کی۔
عالمی کیتھولک رہنما نے ان سکولوں کی سنجیدہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔