امام علی نقی الہادی ؑ نے انتہائی مشکل اور نامساعد حالات میں دین اسلام کی حفاظت کی
چنانچہ مختلف ضوعات پر آپ سے منقول فرامین آپ کی سیرت وکردار کی عکاسی کرتے ہوئے آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کیلئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہیں چنانچہ فرماتے ہیں ”لوگوں کی حیثیت دنیا میں مال سے اور آخرت میں اعمال سے ہے۔
شیئرینگ :
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امام علی نقی ؑکے یوم ولادت پراسلامیان عالم کو تبریک پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ امام علی نقی الہادی ؑ نے انتہائی مشکل اور نامساعد حالات میں دین اسلام کی حفاظت ترویج و اشاعت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے جہاں انفرادی اور ذاتی زندگی میں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی، نظام اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔
چنانچہ مختلف ضوعات پر آپ سے منقول فرامین آپ کی سیرت وکردار کی عکاسی کرتے ہوئے آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کیلئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہیں چنانچہ فرماتے ہیں ”لوگوں کی حیثیت دنیا میں مال سے اور آخرت میں اعمال سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام علی نقی ؑ نے منصب امامت پر فائز ہوکر قرآن کریم ، سنت و سیرت رسول اکرم ،امیر المومنین حضرت علی ؑاور اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم‘ مرتبے‘ منزلت‘ روحانیت اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان‘ عام مسلمان اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی جس کے اثرات امام ہادی ؑ کے دور میںان کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہ حق اور سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔انہوں نے دین حق کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح و نجات کے لئے قید و بند کی سختیاں برداشت کیں لیکن اپنے پاکیزہ ہدف و مشن سے پیچھے نہ ہٹے۔
علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عالم انسانیت اور عالم اسلام کی ہدایت و رہنمائی اور احترام آدمیت کی بنیاد پر ایک انسانی معاشرہ کے قیام کی خاطر ہمیں چاہیے کہ حضرت امام علی نقی ؑ کی سیرت کا مطالعہ کرکے دکھی انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں اور حقیقی عادلانہ سسٹم رائج کرکے عدل و معاشرہ تشکیل دیں اور اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔