چین کے ساتھ اقتصادی تعاون سے ایران کو کچھ بڑے فوائد مل سکتے ہیں
انہوں نے چین کے ساتھ ایرانی تجارتی تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی ایشیائی ملک ایک بہت بڑی معیشت ہے جس کی غیر ملکی تجارت کا حجم تقریباً 6300 ارب ڈالر ہے اور 1700 ارب ڈالر مجموعی گھریلو پیداوار ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی وزیر صنعت، کان کنی اور تجارت نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اقتصادی تعاون سے ایران کو کچھ بڑے فوائد مل سکتے ہیں۔
یہ بات سید رضا فاطمی امین نے پیر کے روز ایرانی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے چین کے ساتھ ایرانی تجارتی تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی ایشیائی ملک ایک بہت بڑی معیشت ہے جس کی غیر ملکی تجارت کا حجم تقریباً 6300 ارب ڈالر ہے اور 1700 ارب ڈالر مجموعی گھریلو پیداوار ہے۔
فاطمی امین نے کہا کہ ایک بہت اہم مسئلہ یہ ہے کہ چین ہر قسم کے صنعتی اور تکنیکی شعبوں میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے پاس مختلف قسم کی مصنوعات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اقتصادی، مینوفیکچرنگ اور تکنیکی سرگرمیوں کی وسیع رینج میں ماہر بن گیا ہے، اس کے برعکس بعض ممالک نے معیشت کے ایک یا دو شعبوں میں مہارت حاصل کی ہے۔
ایرانی وزیر صنعت کان کنی اور تجارت نے کہا کہ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ چین خود کو ایک آزاد حیثیت کا حامل سمجھتا ہے اور وہ ظاہر ہے کہ چینی تہذیب پر توجہ مرکوز رکھتا ہے اور وہ یورپی، مغربی اور امریکی ممالک کی پیروی نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو توقع ہے کہ بیلاروس، عراق، عمان اور بعض افریقی ممالک جیسے ممالک کے ساتھ اپنے تجارتی حجم میں آنے والے سالوں میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مارچ میں موجودہ ایرانی سال کے آغاز سے تقریباً 60 افریقی اور 30 روسی تجارتی وفود ایران آئے ہیں۔