مشہد مقدس میں لاکھوں زائرین کا عظیم اجتماع؛ ملک کے سب سے بڑی کلچرل اور دینی تہوار کا انعقاد
جناب رحمتی نے اس سیسٹم کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے تمام اداروں کے تعاون پر بھرپور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام قومی اور صوبائی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے اورباہمی تعاون سے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی سیسٹم کا افتتاح کیا جائے ۔
شیئرینگ :
آستان قدس رضوی کے نائب متولی نے زیارت کی دینی اور ثقافتی حیثیت اور مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشہد مقدس میں لاکھوں زائرین کا اجتماع خصوصا نوروز جیسے ایّام میں ملکی سطح پر سب سے بڑا دینی اور ثقافتی اجتماع جانا جاتا ہے اس لئے اس پر خصوصی توجہ دی جائے ۔
آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ جناب مالک رحمتی نے صوبہ خراسان رضوی کے انتظامی اداروں کے ساتھ ہم آہنگی اور رابطہ اجلاس کے دوران جسے ایام نوروز میں زائرین کو مناسب خدمات فراہم کرنے کے لئے منعقد کیا گیا تھا ؛کہا کہ زیارت کو آسان بنانے اور ایران کےتمام افراد کے لئے با معرفت زیارت کا حصول ممکن بنانے کے لئے زیارت کا ایک جامع سیسٹم قائم کرنے کی ضرورت ہے ،الحمد للہ قومی زیارت کے ورکنگ گروپ میں یہ مسئلہ اٹھایا گیا ہے ۔
جناب رحمتی نے اس سیسٹم کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے تمام اداروں کے تعاون پر بھرپور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام قومی اور صوبائی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے اورباہمی تعاون سے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی سیسٹم کا افتتاح کیا جائے ۔
انہوں نے ماہ مبارک رمضان میں ایّام نوروز آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 1402 شمسی کا نوروز گذشتہ سالوں سے مختلف ہے کیونکہ تقریبا ہر تیس سال کے بعد ایک بار ماہ مبارک رمضان میں ایّام نوروز آتے ہیں اوراسی وجہ سے یہ اندازہ لگانا مشکل ہوگا کہ نوروز کے سفر کے آغاز اور اختتام پر زائرین کا رویہ کیسا ہوگا اس لئے ان ایّام میں ہر قسم کے بحران سے نمٹنے کے لئے تمام ممکنہ پہلوؤں کو مدّ نظر رکھا جانا چاہئے اور ہر قسم کی غیر متوقع پیش بینی کے لئےنگران ادارے ہر قسم کی تیاری کو یقینی بنائیں۔
جناب رحمتی نے کہا کہ بد قسمتی سے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بہت سارے خاندانوں کو سفری اخراجات کی فراہمی میں چیلنجز درپیش ہیں اس لئے سفر ی اخراجات کو کم کرنے کے لئے 80 فیصد فیملیزسفر کے لئے اپنی ذاتی گاڑی کا انتخاب کریں گی جس کو مدّ نظر رکھتے ہوئے پارکینگ،مناسب رہائش،بنیادی ضروری اشیاء کی فراہمی اور ہنگامی طبی صورتحال کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جائے ۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ ایّام نوروز میں لاکھوں کی تعداد میں زائرین تشریف لائیں گے اوراس سے پتہ یہ چلتا ہے کہ سال تحویل(سال شروع ہونے کے وقت) کے ٹائم پر لاکھوں کی تعداد میں زائرین و مجاورین حاضر ہوں گے ،امید کرتا ہوں کہ تمام متعلقہ ادارے باہمی یکجہتی سے زائرین و مجاورین کی مادی و معنوی ضروریات کو پورا کریں گے۔
سربراہان کی فیلڈ میں موجودگی تمام پروگراموں کے معیاری ہونے کی ضمانت ہوگی
جناب رحمتی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مشہد مقدس ثقافتی،سماجی اور حتی اقتصادی حیثیت سے زائر و زیارت کے ساتھ گہرا رتعلق رکھتا ہے،کہا کہ میں یقین سے یہ دعویٰ کرسکتا ہوں کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے لگائی جانے والی سفری پابندیوں سے سب جان چکے ہیں کہ آٹھویں امام حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کے زائرین کے ساتھ اچھا برتاؤ اور ان کی تکریم و احترام کس قدر ضروری ہے ، اس سلسلے میں آستان قدس رضوی کے متولی کی جانب سے اہم تشویش یہ ہے کہ اس نعمت بزرگ کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ زائرین کو زیادہ سے زیادہ اور معیاری سہولیات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ خدمات اعلیٰ معیار اور مناسب قیمت کی ہونی چاہیےتاکہ با معرفت اور پر سکون زیارت کا موقع فراہم کیا جا سکے،امید کرتا ہوں کہ تمام اقدامات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے سے ؛امام رضا(ع) کے خادم بہترین انداز میں زائرین کی میزبانی کے فرائض انجام دے سکیں گےاور اس کے لئے تمام انتظامی اداروں کی کاوشوں کے ساتھ ساتھ تمام فلاحی و سماجی تنظیموں اور اداروں کی صلاحیتوں کو بھی فعّال کرنے کی ضرورت ہے ۔
آستان قدس رضوی کے نائب متولی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان کی فیلڈ میں موجودگی سے تمام پروگراموں کے نفاذ کویقینی ضمانت ملے گی اگر ہم خدمت کا لباس پہن کر میدان میں آئیں گے تو کام بہتر انداز سے انجام پائیں گےلیکن اگر ہم کمروں میں کرسیوں پر بیٹھیے رہیں گے تو تمام طے شدہ اقدامات کاغذ پر ہی رہ جائیں گے اور ان پر عمل درآمد نہیں ہو گا،الحمد للہ زیادہ تر سربراہان جہادی اور محنتی ہیں۔
ملک کی سب سے بڑی معنوی اور ثقافتی تقریب
جناب رحمتی نے ایّام نوروز میں مؤثر تبلیغی کاموں کے لئے خبروں اور میڈیا کوریج کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چہلم امام حسین(ع) کے موقع پر میڈیا اور انفارمیشن کمپین؛ اربعین کی عظمت کو سامنے لاتی ہے تب عام لوگ ان کاموں سے مستفید ہوتے ہیں ،اس لئے مشہد مقدس اور حرم امام رضا علیہ السلام میں خاص مناسبتوں اور ایّام نوروز جیسے موثر پروگراموں کے لئے اربعین جیسی میڈیا کمپین کو ماڈل کے طور پر اپنایا جائے ۔
انہوں نے ماہ صفر کے آخری ایّام اور ایّام نوروز پر زائرین کے عظیم اجتماعات کو ملکی سطح کے روحانی و عبادی اجتماعات میں سے سب سے بڑے اجتماعات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے کہ ایک قومی تہوار اور تقریب کے لئے صوبائی سطح تک اطلاع دی جائے اس لئے قومی ذرائع ابلاغ اور تمام انفارمیشن فراہم کرنے والے اور معلوماتی اداروں کی اہم ترجیحات میں یہ ہونا چاہئے کہ وہ ورچوئل اسپیس اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعہ زائرین کی راہنمائی کریں اور معلومات فراہم کریں تاکہ وہ افراد جو ٹی وی فریم سے ان پروگراموں کو دیکھ رہے ہیں روحانی طور پر مؤثر پیغام کو حاصل کریں۔
مشہد مقدس کی سجاوٹ زیارت کی بنیاد پر کی جائے
آستان قدس رضوی کے نائب متولی نے مشہد مقدس کے مذہبی تشخص کے تحفظ اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے شہر مشہد مقدس کو خوبصورت بنانے کے لئے قابل تعریف اقدامات کئے گئے ہیں تاہم امام رضا(ع) کے شہر کی خوبصورتی بصری اور ثقافتی لحاظ سے ماضی کی نسبت زیادہ پر کشش ہونی چاہئے اس سلسلے میں آستان قدس رضوی کی تمام ثقافتی صلاحیتیں ؛بلدیہ اوردیگر نگراں اداروں کے اختیار میں ہیں تاکہ مشہد مقدس کی سجاوٹ کو زائرین و مجاورین کی خدمت کے مفہوم اور ’’سب امام رضا(ع) کے خادم ہیں،زیارت،خاندان،ہمدردی‘‘ کے تناظر سے قریب سے قریب تر ہو۔
جناب رحمتی نے مشہد مقدس کے سفر میں زائرین کے لئے ایک اچھا سفر رقم کرنے کے لئے تمام خدمات اور سہولیات فراہم کرنےوالے اداروں پر مسلسل اور فیلڈ نگرانی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں اور عوامی تنظیموں کی صلاحیتوں کو متحرک کرنا ضروری ہے ،امید کرتے ہیں کہ امام رضا(ع) کے شہر میں مؤثر اور منظم ثقافتی کاموں کے ذریعہ با معرفت زیارت اور پر امن سفر کے ساتھ زائرین کو ہر قسم کی آسائش اور سہولیات کے اسباب فراہم کر سکیں تاکہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام ہم سے راضی و خشنود ہوں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...