ابوظہبی اور تہران کے درمیان گرمجوشی اور برادرانہ تعلقات کی ترقی متحدہ عرب امارات کی ترجیحات میں شامل ہے
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کے اسٹریٹجک علاقے کے ممالک کے درمیان اختلافات اور عدم اعتماد خطے کی اقتصادی ترقی اور غیر علاقائی دشمنوں کی خواہش میں ایک سنگین رکاوٹ ہے۔
شیئرینگ :
ایران کی اعلی قومی سلامتی کے سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موجودہ بحرانوں سے نکلنے کا راستہ، جو اگر جاری رہا تو خطے کے کسی بھی ملک کے کام نہیں آئے گا، علاقائی ممالک کے درمیان میل جول اور تعاون کے ساتھ تنازعات اور دشمنیوں کو بدلنے میں مضمر ہے۔
یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے جمعرات کے روز ابوظہبی میں اپنے اماراتی ہم منصب طحنون بن زاید کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کے اسٹریٹجک علاقے کے ممالک کے درمیان اختلافات اور عدم اعتماد خطے کی اقتصادی ترقی اور غیر علاقائی دشمنوں کی خواہش میں ایک سنگین رکاوٹ ہے۔
ایڈمیرل شمخانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے ایک سال پہلے سے جو موزوں بنیادیں بنائی گئی ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اس سفر کو دونوں ممالک کے لیے سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعلقات کے نئے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے ایک بامعنی آغاز سمجھتا ہوں۔
شیخ طحنون بن زاید نے بھی ایڈمرل شمخانی کے متحدہ عرب امارات کے انتہائی اہم دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عظیم اور طاقتور ملک ایران کے ساتھ تعاون اور دوستی متحدہ عرب امارات کے لیے بہت اہم اور قیمتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی اور تہران کے درمیان گرمجوشی اور برادرانہ تعلقات کی ترقی متحدہ عرب امارات کی ترجیحات میں شامل ہے۔
جنرل حسین سلامی نے آج اتوار، 3 نومبر کو تہران میں امریکا کے سابق جاسوسی اڈے کے سامنے طلبا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ہم امریکا کو 1949 اور 1953 کی فوجی بغاوتوں ...