صیہونی حکومت کو یقین ہے کہ یہ ایران ریاض معاہدہ ان کی ابدی رخصتی ہے
"الخلیج آن لائن" ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آج (جمعہ) عمان کے مفتی اعظم نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے ستون کانپ گئے اور ان کے دلوں میں خوف چھا گیا۔
شیئرینگ :
عمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے حال ہی میں اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شائع کردہ ایک پیغام میں ایران اور سعودی عرب کے تعلقات پر گفتگو کی۔
"الخلیج آن لائن" ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آج (جمعہ) عمان کے مفتی اعظم نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے ستون کانپ گئے اور ان کے دلوں میں خوف چھا گیا۔ الخلیلی نے مزید کہا: "صیہونی حکومت کو یقین ہے کہ یہ معاہدہ ان کی ابدی رخصتی ہے۔"
انہوں نے تمام فریقین سے مزید کہا کہ وہ خدا کے لیے تقویٰ اختیار کریں اور امن و امان برقرار رکھیں کیونکہ مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور اپنے بھائی پر ظلم نہیں کرنا چاہیے، اسے تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے اور اسے ذلیل نہیں کرنا چاہیے۔
عمان کے مفتی نے مزید کہا: "ہم خطے کے بھائیوں کے درمیان اتحاد کو پسند کرتے ہیں اور ہم ان کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہم اس میدان میں تعاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔"
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے میں عمان کے کردار کا شکریہ ادا کیا اور اس کی تعریف کی اور ساتھ ہی کہا: "یہ ایک ایسا مشن ہے جو عمان کو پوری تاریخ میں اس کے آباؤ اجداد سے وراثت میں ملا ہے۔"
گزشتہ جمعہ کو ایران اور سعودی عرب نے چین کی ثالثی سے اپنے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کر دیے۔ اس معاہدے میں کہا گیا تھا کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات اور ان کے سفارت خانوں اور ایجنسیوں کو دوبارہ کھولنے کا عمل اگلے دو ماہ کے اندر تازہ ترین صورت میں انجام پائے گا۔