اس کے بعد ریاض کے بین الاقوامی تعلقات خاص طور پر چین کے ساتھ مضبوط ہوئے اور گزشتہ 7 دسمبر کو سعودی عرب نے سعودی حکام، خلیج فارس تعاون کونسل اور عرب لیگ کے ساتھ چینی حکام کی ملاقاتوں کی میزبانی کی۔
اس باخبر ذریعے نے فرانس 24 چینل کو بتایا: ایرانی سفارت خانے کا دوبارہ افتتاح کل بروز منگل مقامی وقت کے مطابق 18:00 بجے (15:00 GMT) سعودی عرب میں ایرانی سفیر کی موجودگی میں ہوگا۔
بین الاقوامی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کئی عرصے تک تعلقات کشیدگی کا شکار رہے۔ حال ہی میں دونوں ملکوں نے تعلقات کو بحال کرنے کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیئے ہیں۔ روابط کو معمول پر لانے کی کاروائیاں بھی توقع کے مطابق آگے بڑھ رہی ہیں۔
ان ذرائع نے مزید کہا: 10 سال سے زائد بندش کے بعد سفارت خانے کی عمارت کی حالت انتہائی نامناسب ہے اور اس کی تعمیر نو کی ضرورت ہے جس میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔
"الخلیج آن لائن" ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آج (جمعہ) عمان کے مفتی اعظم نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے ستون کانپ گئے اور ان کے دلوں میں خوف چھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: ہم کچھ عرصے سے ریاض میں یہودیوں کے ایک گروہ کی موجودگی اور سعودی عرب میں کام کرنے والے اسرائیلی تاجروں کی سرگرمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم ایک نئے مرحلے کے آغاز پر ہیں، لیکن اسے حتمی شکل دینے میں مزید وقت لگے گا۔