شہید خضر عدنان کی شہادت کے بعد صہیونیوں کے خلاف مزاحمت کی نئی لہر پیدا ہوجائے گی
حماس کے ترجمان شہید خضر عدنان کو مقاومتی پرچم کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قید و بند کی صعوبتوںکے باوجود فلسطین کی آزادی کے بارے میں سمجھوتہ نہیں کیا۔
شیئرینگ :
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ تحریک جہاد اسلامی کے اعلی رہنما کی شہادت کے بعد صہیونیوں کے خلاف مزاحمت کی نئی لہر پیدا ہوجائے گی۔
حماس کے ترجمان شہید خضر عدنان کو مقاومتی پرچم کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قید و بند کی صعوبتوںکے باوجود فلسطین کی آزادی کے بارے میں سمجھوتہ نہیں کیا۔
المیادین چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حازم قاسم نے کہا کہ خضر عدنان کی شہادت فلسطینی مقاومت کی تاریخ کا حصہ بن جائے گی اور شہید کے خون سے مقاومت کے حملوں میں مزید تیزی آئے گی جس سے غاصب صہیونی حکومت لرز کر رہ جائے گی۔
انہوں نے خضر عدنان کی شہادت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت نے کسی منصوبے کے تحت ان کو قتل کیا ہے۔ فلسطینی قوم ان کی شہادت پر صہیونیوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی اور اسرائیل کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
حازم قاسم نے خضر عدنان کی شہادت کو انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لئے بھی لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی مظالم کے حوالے سے انسانی حقوق کی نام تنظیمیں مکمل خاموش ہیں جس سے ان کا حقیقی چہرہ کھل کر سامنے آتا ہے۔