صدر پاکستان: ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت تاریخ میں رہے گی
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے ہر ایک کو اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور اس کی واضح مثال ایران اور سعودی عرب کے درمیان اہم اور عظیم امن ہے جس نے دونوں ممالک کو مثالی ہدف تک پہنچایا۔
شیئرینگ :
صدر پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ممالک کی مفاہمت اور امن تاریخ میں باقی رہے گا۔
صدر"عارف علوی" نے ایک نوٹ میں لکھا، جس کی ایک نقل اسلام آباد میں IRNA کے دفتر کو بھیجی گئی، پاکستان میں حالیہ واقعات، خاص طور پر سیاسی کشیدگی اور فریقین کے درمیان مخاصمت میں اضافے کے حوالے سے، تمام فریقین کو چاہیے کہ تحمل اور صبر کا جذبہ دکھائیں اور انہیں اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھیں کیونکہ باہمی افہام و تفہیم اور برداشت کے بغیر بحران پر قابو پانا ممکن نہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے ہر ایک کو اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور اس کی واضح مثال ایران اور سعودی عرب کے درمیان اہم اور عظیم امن ہے جس نے دونوں ممالک کو مثالی ہدف تک پہنچایا۔
پاکستان کے صدر نے تہران اور ریاض کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے میں چین کے مثبت کردار اور اس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مزید کہا: ہم ایران اور سعودی عرب کے رہنماؤں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ایک ایسا امن قائم کیا جو نظر ثانی اور بنیادی تبدیلی کے ذریعے تاریخ میں درج کیا جائے گا۔
علوی نے مزید کہا: ایران اور سعودی عرب کے عظیم سیاستدانوں کی دانشمندی اور تعمیری سوچ نے کئی دہائیوں کی دشمنی کو ختم کرنے کے لیے تیاریاں کیں، تو کیوں نہ ہم اس طرز عمل کو پاکستان میں لاگو کریں، اس لیے ہمیں پرسکون رہنا چاہیے اور رواداری کے ساتھ مسائل سے نمٹنا چاہیے۔ .