تاریخ شائع کریں2023 18 May گھنٹہ 14:59
خبر کا کوڈ : 593835

عراق میں ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے ڈالر کے استعمال کی ممانعت

یہ کارروائی سرکاری سرکاری کرنسی کی شرح اور بلیک مارکیٹ کی طرف سے فراہم کردہ زر مبادلہ کی شرح کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے بھی بنائی گئی ہے (جس میں اتار چڑھاؤ آتا ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے)۔
عراق میں ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے ڈالر کے استعمال کی ممانعت
عراق کی وزارت داخلہ نے ڈالر کی کمی کی راہ میں اپنے تازہ ترین قدم میں ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

عراقی حکومت نے 14 مئیکو ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال پر پابندی لگا دی۔ یہ کارروائی "ڈی ڈیلرائزیشن" کے بڑھتے ہوئے عمل اور امریکی اقتصادی اثر و رسوخ میں عمومی کمی کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہے، جس کا مقصد عراق کی قومی کرنسی دینار کے استعمال کو مضبوط بنانا ہے۔

یہ کارروائی سرکاری سرکاری کرنسی کی شرح اور بلیک مارکیٹ کی طرف سے فراہم کردہ زر مبادلہ کی شرح کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے بھی بنائی گئی ہے (جس میں اتار چڑھاؤ آتا ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے)۔

عراقی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں اعلان کیا: "دینار عراق کی قومی کرنسی ہے۔ "غیر ملکی کرنسیوں کے بجائے اس کے ساتھ تجارت کرنے کا آپ کا عزم ملک کی اتھارٹی اور معیشت کو مضبوط کرے گا۔"

اس وزارت کے اعلان کے مطابق جو کوئی بھی عراقی کرنسی کے علاوہ دیگر کرنسیوں کا کاروبار کرے گا اسے قانونی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے دینار اور عراقی معیشت کے کمزور ہونے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
https://taghribnews.com/vdcc11qpp2bqo48.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ