تاریخ شائع کریں2023 25 May گھنٹہ 16:11
خبر کا کوڈ : 594597

ہماری انتظامیہ اقتصادی ہم آہنگی اور کثیرالجہتی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے

انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈونیشیا کی معیشتیں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں، انڈونیشیا سب سے زیادہ آبادی والی مسلم ریاست ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم، یا آسیان کی میزبانی کرتی ہے۔
ہماری انتظامیہ اقتصادی ہم آہنگی اور کثیرالجہتی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے
 ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ ہماری انتظامیہ اقتصادی ہم آہنگی اور کثیرالجہتی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ایشیا کے خطے میں نئی ابھرتی ہوئی طاقتوں بشمول چین، بھارت اور انڈونیشیا کے ساتھ جامع اور متوازن تعاون کی خواہاں ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کی رات انڈونیشیا سے تہران پہنچنے کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈونیشیا کی معیشتیں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں، انڈونیشیا سب سے زیادہ آبادی والی مسلم ریاست ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم، یا آسیان کی میزبانی کرتی ہے۔

صدر رئیسی نے کہا کہ اس دورے کے دوران گیارہ دستاویزات پر دستخط کیے گئے جن کا مقصد اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 سالوں میں جاری مذاکرات کو ترجیحی ٹیرف کے معاہدے پر حتمی شکل دی گئی تھی، جس میں فریقین نے دو طرفہ تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے باہمی تجارت کو آسان بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

ایرانی صدر نے تہران جکارتہ تعلقات کو لازم و ملزوم اور گہرے قرار دیا۔

ان کا انڈونیشیا کا دورہ 17 سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان پہلا صدارتی دورہ تھا۔ اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر رئیسی کا یہ 12 واں غیر ملکی دورہ تھا۔
https://taghribnews.com/vdci35awyt1a3w2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ