پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد از جلد تکمیل انتہائی ضروری ہے
بین الاقوامی منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے تمام تر سفارتی ذرائع کا استعمال یقینی بناکر منصوبہ مکمل کیا جائے، ایک مرتبہ پھر اس منصوبے کا حکومتی سطح پر زیر غور آنا اور عمل کیلئے حکمت عملی بارے اطلاعات خوش آئند اور احسن قدم ہے۔
شیئرینگ :
بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے اور ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ چلنے کیلئے ضروری ہے کہ خودمختار، جرات مند پالیسیاں اختیار کی جائیں، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد از جلد تکمیل انتہائی ضروری ہے، مناسب قیمت پر توانائی کے حصول کی ملک کو اشد ضرورت ہے،
قائد ملت جعفریہ پاکسان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے اور ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ چلنے کیلئے ضروری ہے کہ خودمختار، جرات مند پالیسیاں اختیار کی جائیں، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد از جلد تکمیل انتہائی ضروری ہے، مناسب قیمت پر توانائی کے حصول کی ملک کو اشد ضرورت ہے۔
بین الاقوامی منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے تمام تر سفارتی ذرائع کا استعمال یقینی بناکر منصوبہ مکمل کیا جائے، ایک مرتبہ پھر اس منصوبے کا حکومتی سطح پر زیر غور آنا اور عمل کیلئے حکمت عملی بارے اطلاعات خوش آئند اور احسن قدم ہے۔
چند روز قبل پاک ایران بارڈر مارکیٹس کا افتتاح، بلوچستان کیلئے مزید بجلی کے اقدامات کے بعد برادر ہمسائیہ ملک ایران کے صدر کو دورۂ پاکستان کی دعوت کے بعد اب اس منصوبے کو حتمی شکل دی جائے تاکہ برادر اسلامی ملک کے صدر کا دورہ ثمر آور ثابت ہو، پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اپنے پاوں پر کھڑا کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کیلئے سستی توانائی کے حصول کیلئے جرات مند و خود مختار پالیسیاں اختیار کرنا ہونگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ملکی معیشت کیلئے انتہائی اہم ترین ہے، البتہ ملکی و عوامی مفاد کا یہ اہم ترین بین الاقوامی منصوبہ گزشتہ عشرہ میں سرد خانے کی نذر رہا، ارض وطن جو اس وقت معاشی و اقتصادی گھمبیر مسائل کا سامنا ہے ایسے حالات میں اس منصوبے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، شعبہ توانائی میں کم از کم پاکستان کی ضروریات کو مناسب انداز میں پورا کرنے کیلئے اس بین الاقوامی منصوبے کی تکمیل انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کیلئے وزارت خارجہ، وزارت پٹرولیم، وزارت اقتصادی امور اور وزرات خزانہ کو معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیئے۔
تمام سفارتی ذرائع کا استعمال یقینی بناتے ہوئے اعلیٰ ترین سفارتی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کن اقدام اٹھایا جائے جس سے نہ صرف دو برادر اسلامی ممالک میں ہونیوالا معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے بلکہ اس کے ثمرات انڈسٹری کیساتھ ساتھ عوام تک پہنچیں، اس منصوبے کی تکمیل سے دونوں ہمسائیہ ممالک میں تعلقات مزید بہتر ہونے ساتھ ساتھ معاشی لحاظ سے یہ منصوبہ ملک و قوم کیلئے مفید ہوگا۔