میجر جنرل حسین سلامی نے، آج سبزوار میں دیار سربداران کے 2000 شہداء کی یاد میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دشمن اپنی شکست فاش کی وجہ سے حیران و پریشاں ہیں اور بند گلیوں میں راستہ تلاش کر رہا ہے اور ان کے چہروں سے افسردگی اور ناکامی کے آثار نمایاں ہیں۔
شیئرینگ :
سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ مسلسل شکستوں کے باوجود بھی دشمن اپنی سازشوں سے باز نہیں آرہا اور مسلسل اپنے آپ کو دھوکہ دے رہا ہے اور اپنے تاریک اور غیر یقینی مستقبل سے خوش ہے، لیکن دشمن جان لے کہ ایرانی قوم ہوشیار اور بیدار ہے۔
میجر جنرل حسین سلامی نے، آج سبزوار میں دیار سربداران کے 2000 شہداء کی یاد میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دشمن اپنی شکست فاش کی وجہ سے حیران و پریشاں ہیں اور بند گلیوں میں راستہ تلاش کر رہا ہے اور ان کے چہروں سے افسردگی اور ناکامی کے آثار نمایاں ہیں۔
سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ مسلسل شکستوں کے باوجود بھی دشمن اپنی سازشوں سے باز نہیں آ رہا اور مسلسل اپنے آپ کو دھوکہ دے رہا ہے اور اپنے تاریک اور غیر یقینی مستقبل سے خوش ہے، لیکن دشمن جان لے کہ ایرانی قوم ہوشیار اور بیدار ہے اور اپنی شناخت، عزت، آزادی، استقلال اور اسلام کا دفاع کرنا جانتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سبزوار اپنے ہیروز اور تاریخ کے لحاظ جانا جاتا ہے اور رہبرِ انقلابِ اسلامی نے دیار سربداران میں اس عظیم کانفرنس کے منتظمین کے ساتھ ملاقات میں ان دو مسائل کی طرف اچھے سے نشاندہی کی ہے، کہا کہ شہید الدغی سبزوار کی شہادت کے ساتھ ہی وہ ایران اور دنیا بھر میں غیرت و حمیت کی علامت کے طور پر جانے گئے۔
سردار سلامی نے رہبرِ انقلابِ اسلامی کی مدد اور پیروی پر زور دیا اور مزید کہا کہ اگر ہم نے بروقت اور صحیح طریقے سے وقت کے امام کی مدد نہ کی تو ہمیں عاشورا اور مسجد کوفہ جیسے واقعات کا دوبارہ سامنا کرنا پڑے گا۔
سپاہ پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ اسلام شہادت اور جہاد کے بغیر زندہ نہیں رہتا۔