تہران اور کراکس کے درمیان تعلقات عام سفارتی تعلقات نہیں ہیں بلکہ اسٹریٹجک تعلقات ہیں
ایرانی صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے اور مستقبل میں ان پیش رفت سے دنیا کے آزاد اور آزادی پسند ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔
شیئرینگ :
ایرانی صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے اور مستقبل میں ان پیش رفت سے دنیا کے آزاد اور آزادی پسند ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔
یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے اپنے وینزویلا کے ہم منصب نکولس مادورو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ تہران اور کراکس کے درمیان تعلقات عام سفارتی تعلقات نہیں ہیں بلکہ اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایرانی عوام نے وینزویلا کے عوام کے ساتھ اپنی دوستی کا ثبوت اور ثابت کیا ہے کہ وہ ایرانی عوام کے ساتھ دوستی رکھتے ہیں اور ان کے مشکل دنوں کا دوست ہیں۔
انہوں نے سامراج کے خلاف وینزویلا کے عوام کی برسوں کی مزاحمت کو سراہا اور وینزویلا کے قومی ہیروز کو سلام پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کے مشترکہ مفادات اور نظریات ہیں۔ آزادی اور انصاف کے حصول کے شعبے، جس نے ان دونوں ممالک کے لوگوں کو اکٹھا کیا۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور وینزویلا کے عوام کے مشترکہ دشمن ہیں جو نہیں چاہتے کہ ہم آزادانہ زندگی گزاریں۔
انہوں مزید کہا کہ ایرانی عوام نے گزشتہ برسوں میں وینزویلا کے عوام کے ساتھ اپنی دوستی کا ثبوت دیا ہے اور ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ مشکل دنوں میں ان کے دوست ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کے درمیان تعلقات عام سفارتی تعلقات نہیں ہیں بلکہ اسٹریٹجک تعلقات ہیں، مشترکہ مفادات، نظریات اور دشمنوں کی موجودگی نے دو طرفہ تعاون کو گہرا اور اسٹریٹجک بنا دیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ایران اور وینزویلا نے گزشتہ سالوں میں اقتصادی، تجارتی، توانائی، تکنیکی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے اچھے اقدامات کئے ہیں، دونوں ممالک آج مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں۔
صدر رئیسی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، انقلاب اسلامی کی برکات، شہداء کے پاکیزہ خون اور ایرانی عوام کے مزاحمت کی بدولت دباؤ اور پابندیوں کو مواقع میں بدلنے میں کامیاب ہوا ہے اور اس راستے سے اس نے کامیابی حاصل کی ہے، مختلف صلاحیتیں حاصل کیں اور انہیں وینزویلا کے مزاحمتی لوگوں کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اپنے وینزویلا کے ہم منصب کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے مفید اور تعمیری قرار دیا اور کہا کہ بات چیت میں دونوں فریقوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعاون اور تعلقات کو وسعت دینےاور فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے باوجود اب بھی بہت کچھ توانائیاں باقی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 2021 میں 600 ملین ڈالر سے بڑھ کر 3 ارب ڈالر سے زیادہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے، رئیسی نے مزید کہا کہ تجارتی تبادلے کے حجم کو پہلے مرحلے میں 10 ارب ڈالر تک اور 20 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ دوسرا قدم
ایرانی صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان صنعت، کان کنی، زراعت، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کی 19 دستاویزات پر دستخط کو دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے دونوں فریقوں کی خواہش کا اظہار قرار دیا۔
آخر میں رئیسی نے ایک بار پھر وینزویلا کے قومی ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا اور مزاحمت کے شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔