وینزویلا کے وزیر خارجہ کے مطابق، "ارجنٹائن اور برازیل جیسے بڑے لاطینی امریکی فوڈ ایکسپورٹرز نے بھی ڈالر سے ہٹ کر دیگر کرنسیوں کو زیادہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
وینزویلا کے صدر نے یقین دلایا کہ ملک میں بین الاقوامی اقتصادی پابندیوں، خاص طور پر امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف "مضبوط اتفاق رائے" موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کے درمیان آج جو اتحاد بنایا جا رہا ہے وہ ایک طویل المدتی اتحاد ہے جو ہمارے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور عالمی توازن پیدا کرنے میں بنیادی دلچسپی رکھتا ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ہمیں دشمن کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالنے چاہئیں جو عوام کے تمام مادی اور اخلاقی مفادات کو لوٹنے کا ارادہ رکھتا ہے، ایرانی عوام کے تجربے نے ثابت کیا کہ ثابت قدمی اور مزاحمت ہی دشمن کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔
ایرانی صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے اور مستقبل میں ان پیش رفت سے دنیا کے آزاد اور آزادی پسند ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی نوجوانوں نے علم کے ذریعے پابندیوں سے مواقع پیدا کیے ہیں، علم پر مبنی کمپنیاں تناؤ اور مسائل کے عالم میں ملک کے لیے امن و استحکام فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
مادورو نے کہا کہ مثال کے طور پر، چند سال قبل جب امریکہ کی طرف سے وینزویلا کے ایک انفراسٹرکچر پر وحشیانہ سائبر حملہ ہوا تو جنرل سلیمانی ہماری مدد کے لیے آئے اور اس حملے کی شناخت اور اس سے نمٹنے کے لیے ایک ٹیم کو تفویض کیا۔
آیت اللہ رئیسی کے لاطینی امریکی خطے کے دورے کے دوران تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور تعاملات کو وسعت دینے کی غرض سے ایرانی حکام اور ان تین ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔
"مادورو" کا استقبال مکہ مکرمہ کے نائب امیر "بدر بن سلطان بن عبدالعزیز" اور جدہ کے کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر وزیر، مشیر اور وزراء کونسل کے رکن اور سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر اور متعدد مقامی حکام نے کیا۔
نائب وزیر خارجہ ایمن سوسان نے وینزویلا کی نائب وزیر خارجہ برائے مشرق وسطیٰ امور تاتیانا مورینو اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کی جس میں دونوں دوست ممالک کے درمیان قریبی تعاون اور انہیں مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
وینزویلا کے صدر نے ایران کے ساتھ اپنے ملک کے "ایماندارانہ اور برادرانہ" تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا جنوبی امریکی ملک کا جاری دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا ایک اچھا موقع ہے۔