متحدہ عرب امارات کا ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات اور سفارتی حل پر زور دیا
اس ملاقات میں بن زاید نے یوکرین کے بحران کے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے کوششوں کو بڑھانے اور دونوں فریقوں کے قیدیوں کے تبادلے کے منصوبوں کی حمایت کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔
شیئرینگ :
متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید نے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں امن و استحکام کی حمایت کرنے کے لیے ابوظہبی کا فیصلہ کن نقطہ نظر اور تنازعات بشمول یوکرین کے بحران کے خاتمے کے لیے سیاسی حل میں کمی کے ذریعے سفارت کاری پر زور دیا۔
انہوں نے یہ الفاظ آج اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی جو کہ روس کے اپنے تجارتی دورے کے ایک حصے کے طور پر سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہوئی۔
اس ملاقات میں بن زاید نے یوکرین کے بحران کے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے کوششوں کو بڑھانے اور دونوں فریقوں کے قیدیوں کے تبادلے کے منصوبوں کی حمایت کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔
ایمریٹس نیوز ایجنسی کے مطابق اس ملاقات میں دونوں فریقین نے روس اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دونوں ممالک کی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے حوالے سے تعلقات کے راستے کا جائزہ لیا اور ان تعلقات کی ترقی کو آگے بڑھانے میں اپنی دلچسپی پر زور دیا۔
امارات کے صدر نے تاکید کی: ابوظہبی وفاقی جمہوریہ روس اور دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تعاون اور شراکت داری کے اس طرح سے پل تعمیر کرنے کا خواہاں ہے جس سے مشترکہ مفادات میں اضافہ ہو اور سب کے لیے ترقی اور خوشحالی ہو۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تعریف کی اور یو اے ای کو روس کے لیے بہت اچھا پارٹنر قرار دیا۔
روس کے صدر نے نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات مختلف سطح پر ہیں اور تیز رفتاری سے پھیل رہے ہیں اور دونوں فریقوں کے فائدے کے لیے ہیں۔
پیوٹن نے یوکرین کے بحران، خاص طور پر قیدیوں کے تبادلے کے درمیان متعدد انسانی مسائل کو حل کرنے میں بن زاید کی شمولیت کا شکریہ ادا کیا۔