تاریخ شائع کریں2023 17 June گھنٹہ 20:14
خبر کا کوڈ : 597045

شمالی ہندوستان میں گرمی کی لہر نے درجنوں جانیں لے لیں

بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ شمالی ہندوستان کے بڑے حصوں میں شدید گرمی کی وجہ سے گزشتہ دو دنوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شمالی ہندوستان میں گرمی کی لہر نے درجنوں جانیں لے لیں
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اس ملک کے شمال میں گرمی کی لہر کے باعث گزشتہ دو دنوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ شمالی ہندوستان کے بڑے حصوں میں شدید گرمی کی وجہ سے گزشتہ دو دنوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹروں نے 60 سال سے زیادہ عمر کے رہائشیوں کو دن کے وقت گھر پر رہنے کا مشورہ دیا۔

اس رپورٹ کے مطابق مرنے والوں کی عمریں 60 سال سے زائد تھیں اور انہیں پہلے سے موجود صحت کے مسائل تھے جو کہ شدید گرمی کی وجہ سے بڑھ گئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ سے تقریباً 300 کلومیٹر جنوب مشرق میں بلیا ضلع میں ہوئی ہیں۔

بلیا کے چیف میڈیکل آفیسر جینت کمار نے بتایا کہ جمعرات کو تئیس اموات ہوئیں اور جمعہ کو مزید گیارہ اموات ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر اموات ہارٹ اٹیک، فالج اور ڈائریا کی وجہ سے ہوئیں۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق بلیا شہر کے لیے جمعہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42.2 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا، جو معمول سے 4.7 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔

چلچلاتی گرمی نے ریاست بھر میں بجلی کی بندش کی وجہ سے زیادہ تر لوگ پانی، پنکھے اور ایئر کنڈیشنر سے محروم ہو گئے ہیں۔ اس سے متعلق مظاہروں کی بھی اطلاع ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ حکومت ریاست میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور بجلی کا استعمال سمجھداری سے کریں۔

موسم گرما کے اہم مہینے - اپریل، مئی اور جون - عام طور پر ہندوستان کے زیادہ تر حصوں میں گرم ہوتے ہیں اس سے پہلے کہ مانسون ٹھنڈا درجہ حرارت لے آئے۔ لیکن گزشتہ دہائی میں ہندوستانی موسم گرما کی گرمی زیادہ شدید ہو گئی ہے۔

گرمی کی لہروں کے دوران، ملک کو عام طور پر پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے 1.4 بلین افراد میں سے دسیوں ملین پانی سے محروم ہیں۔

اپریل میں، بھارت کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں ایک حکومتی اجلاس میں گرمی نے 13 افراد کی جان لے لی تھی، اور جنوبی ایشیائی ملک کی کچھ ریاستوں کو ایک ہفتے کے لیے تمام اسکول بند کرنے کا اشارہ کیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcjxaeiiuqehyz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ