واگنر نیم فوجی گروپ کی قیادت میں حالیہ فوجی بغاوت پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے
واگنر کے خلاف اقدامات بہت مشکل ہوں گے کیونکہ خوف زدہ ملیشیا گروپ یوکرین کے قریب جنوب مغربی روس کے ایک شہر روستوو آن ڈان میں داخل ہو رہا ہے۔
شیئرینگ :
روسی صدر نے واگنر نیم فوجی گروپ کی قیادت میں حالیہ فوجی بغاوت کو روس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
یہ بات ولادیمیر پیوٹن نے ہفتہ کے روز ایک ٹیلیویژن خطاب میں کہی۔انہوں نے واگنر کے سربراہ یوگینی پریگوژن کی فوجی بغاوت کو غداری قرار دیا۔پیوٹن نے خبردار کیا کہ نیم فوجی رہنما نے روس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، ماسکو ایسی کسی بھی حرکت کو کچلنے کے لیے آگے بڑھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واگنر کے خلاف اقدامات بہت مشکل ہوں گے کیونکہ خوف زدہ ملیشیا گروپ یوکرین کے قریب جنوب مغربی روس کے ایک شہر روستوو آن ڈان میں داخل ہو رہا ہے۔
پیوٹن کے تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب جمعہ کو پریگوژن نے اعلان کیا تھا کہ ان کی 25 ہزار مضبوط فورس روسٹوو آن ڈان کی طرف مارچ کر رہی ہے۔
پریگوژن نے غصے میں یہ اقدام کیا جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا کہ ماسکو کا ان کے آدمیوں پر حملہ تھا اور کہا کہ وہ دفاعی سربراہان سے مقابلہ کرنے کے لیے ماسکو کی طرف مارچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رائٹرز نے پیوٹن کے حوالے سے کہا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے جان بوجھ کر غداری کی راہ پر قدم رکھا، جنہوں نے مسلح بغاوت کی تیاری کی، جنہوں نے بلیک میلنگ اور دہشت گردی کے طریقوں کا راستہ اختیار کیا، انہیں ناگزیر سزا دی جائے گی، وہ قانون اور ہمارے عوام دونوں کو جواب دیں گے۔
روسی فیڈریشن کی فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے مسلح بغاوت کے الزام میں پریگوژن کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ کھول دیا ہے۔