اوباما امریکی صدر تھے تو چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26 ہزار سے زائد بموں سے حملے کیے گئے
قابل ذکر ہے کہ 22 جون کو سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے ہندوستان میں نسلی اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
شیئرینگ :
امریکی سابق صدر براک اوباما کے ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں بیان پر ردعمل میں بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ اوباما امریکی صدر تھے تو چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26 ہزار سے زائد بموں سے حملے کیے گئے تھے۔
بھارتی وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘یہ حیرت کی بات ہے کہ جب وزیر اعظم امریکہ کے دورے پر تھے تو ایک سابق امریکی صدر (باراک اوباما) ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں بیان دے رہے تھے۔ میں احتیاط سے بول رہی ہوں، ہم امریکہ کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں، لیکن ہمیں وہاں سے ہندوستان کی مذہبی رواداری پر تبصرے سننے کو ملتے ہیں۔ ان کے (اوباما) کے دورحکومت میں چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26000 سے زیادہ بم گرائے گئے۔ لوگ ان کی باتوں پر کیسے اعتبار کریں گے؟
قابل ذکر ہے کہ 22 جون کو سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے ہندوستان میں نسلی اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں نریندر مودی سے بات کرتا تو میری بات چیت کا ایک حصہ یہ ہوتا کہ اگر آپ ہندوستان میں نسلی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کرتے ہیں تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ کسی نقطہ پر ہندوستان کا شیرازہ بکھرناشروع ہو جائے گا۔ اور ہم دیکھ چکے ہیں کہ جب آپ اس طرح کے بڑے اور اندرونی تنازعات میں شامل ہونے لگتے ہیں تو اس کا کیا نتیجہ ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف مسلم ہندوستان، بلکہ ہندو ہندوستان کے بھی مفادات کے خلاف ہوگا۔ میرے خیال میں ان چیزوں کے بارے میں ایمانداری سے بات کرنا ضروری ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...