بن سلمان اور پوتن کی فون کال/ "ویگنر" بغاوت کے بعد روس کے لیے ریاض کی حمایت
کریملن نے آج اطلاع دی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ویگنر گروپ کی ناکام بغاوت کے بعد ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون کال میں روسی صدر کی حمایت کی۔
شیئرینگ :
کریملن نے آج اطلاع دی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ویگنر گروپ کی ناکام بغاوت کے بعد ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون کال میں روسی صدر کی حمایت کی۔
کریملن پیلس نے مزید اعلان کیا ہے کہ بن سلمان نے روسی فوج کے خلاف ناکام مسلح بغاوت کے حوالے سے پوٹن کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اس فون کال میں، جسے سعودی جانب سے شروع کیا گیا تھا، سعودی ولی عہد نے آئینی نظم، سلامتی اور شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے روس کے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا۔
جمعہ کو، یوگینی پریگوزن کی قیادت میں ویگنر ملیشیا گروپ نے دعویٰ کیا کہ روسی مسلح افواج نے گروپ کے کیمپ پر میزائل حملہ کیا۔ روس کی وزارت دفاع نے ان دعوؤں کی تردید کی لیکن گروپ کی فورسز نے روستوف میں کئی شہری عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا اور ماسکو کی طرف بڑھ گئے۔
ایک ٹیلی ویژن تقریر میں پوتن نے ویگنر کے اقدامات کو مسلح بغاوت اور غداری قرار دیا۔ اسی دن، پوٹن نے اپنے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو کی ثالثی کے ذریعے اس کیس کو ختم کر دیا۔
مذاکرات کے نتیجے میں، Prigozhin نے روس میں اپنی افواج کی نقل و حرکت کو روک دیا اور انہیں اپنے کیمپوں میں واپس جانے کا حکم دیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...