ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے 19 اگست سن 1953 میں ایران میں شرمناک بغاوت کی برسی کے موقع پر سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا ہے: 70 برس قبل، ایران میں ایک قومی حکومت کو امریکہ و برطانیہ کی حمایت سے ہونے والی بغاوت کے ذریعے ختم کر دیا گيا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن ایک ہفتہ قبل ہونے والی بغاوت کے بعد نائجر میں اپنے سفارت خانے کے کچھ ملازمین کو ان کے اہل خانہ سمیت ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
روس کے صدر نے پیر کی رات ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں 24 گھنٹے میں ویگنر گروپ کی کی بغاوت کے بعد کہا کہ باغیوں نے اپنے ملک کے ساتھ غداری کی ہے اور بغاوت کے منتظمین کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میںایران کے وزیر خارجہ نے روس کے پڑوسی اور دوست سمیت تمام ممالک میں قانون کی حکمرانی کی حمایت کی اور ملکوں کے اندرونی معاملات میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت پر تنقید کی، یہ اس مرحلے سے گزر جائے گا۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے آج (ہفتہ) بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ لندن حکومت روس کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں ملک کے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ایف ایس بی نے اعلان کیا کہ پریگوژین کے بیانات اور اقدامات درحقیقت روسی سرزمین پر مسلح خانہ جنگی کے آغاز کے لیے ایک کال ہیں، FSB نے اعلان کیا کہ وہ مسلح فسادات کو منظم کرنے کے لیے اس کے خلاف معقول طور پر ایک قانونی فوجداری مقدمہ کھولے گا۔