انہوں نے مزید کہا: امریکہ [فوجی حملے] کے متبادل ذرائع پر غور کر رہا ہے جیسے ممالک کے لیے زیادہ منافع کے ساتھ قرض، جو ممالک کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
شیئرینگ :
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ "مہدی المشاط" نے منگل کی رات کہا کہ امریکہ یمن میں کسی بھی طرح کے امن کو روک رہا ہے۔
المشاط نے کہا کہ امریکہ اس وقت امن کو نہیں روکے گا جب وہ اپنے منصوبوں پر قائم ہو۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ [فوجی حملے] کے متبادل ذرائع پر غور کر رہا ہے جیسے ممالک کے لیے زیادہ منافع کے ساتھ قرض، جو ممالک کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
المشاط نے مزید کہا: یمن کے مقبوضہ صوبوں میں ہونے والے تمام اقدامات امریکی غاصبوں کی یمن میں اپنی موجودگی کو جائز قرار دینے اور اپنی پالیسیاں مسلط کرنے کی سازش کے مطابق انجام پا رہے ہیں۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے قابضین کو خبردار کیا: ہم اپنے اہداف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہم ملک کی مکمل خودمختاری کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کریں گے خواہ سمندری، زمینی یا ہوائی میدان میں ہوں۔
صنعاء حکومت کی طرف سے امریکہ کی طرف سے یمنی امن عمل میں مشکلات پیدا کرنے پر تنقید کے درمیان، امریکی محکمہ خارجہ نے 24 جون کو اعلان کیا کہ اس نے یمن کے امور کے لیے اپنا خصوصی ایلچی سعودی عرب بھیجا ہے۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل نے بھی 23 جون کو اعلان کیا: یمن کے عوام نے اپنے علم اور بصیرت سے آج یہ جان لیا ہے کہ امریکہ جیسا کہ وہ یمن کے خلاف جارحیت کے فرنٹ لائن میں تھا، آج بھی جارحیت کو جاری رکھنے اور اس میں شدت پیدا کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے۔ محاصرہ اور مقبوضہ صوبوں میں اٹھائے گئے تمام اقدامات امریکی قابض حکومت کی سازشوں کے تحت ان علاقوں میں اپنی موجودگی کو جائز قرار دینے اور اپنی پالیسیاں مسلط کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔