امریکہ کی عراق کو ایران کی بجلی کی رقم کو "غیر عراقی بینکوں" کے ذریعے حل کرنے کی اجازت
اس رپورٹ کے مطابق عراق کو ایک غیر عراقی بینک کے ذریعے ایران کے ساتھ بجلی کی قیمت طے کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ رائٹرز لکھتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کی رقم کو غیر عراقی بینکوں میں کھاتوں میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
شیئرینگ :
ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے 120 دنوں کے لیے ایک نئی چھوٹ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت عراق ایران سے خریدی جانے والی بجلی کی قیمت طے کر سکے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق عراق کو ایک غیر عراقی بینک کے ذریعے ایران کے ساتھ بجلی کی قیمت طے کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ رائٹرز لکھتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کی رقم کو غیر عراقی بینکوں میں کھاتوں میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ غیر عراقی بینکوں کو ایران کے فنڈز جاری کرنے کے لیے اب بھی امریکہ کی اجازت درکار ہوگی اور اس رقم کا استعمال ماضی کے طریقوں کے مطابق صرف مخصوص اشیا کی خریداری کے لیے ممکن ہوگا۔
امریکی اہلکار نے، جس کا نام نہیں بتایا گیا، دعویٰ کیا کہ امریکہ کو امید ہے کہ اس چھوٹ سے عراق پر ایران کا پیسہ تک رسائی کے لیے دباؤ میں کمی آئے گی۔ اس سے پہلے، یہ رقوم عراق میں صرف محدود کھاتوں میں جمع کی جا سکتی تھیں۔
عراق کی بجلی کی وزارت نے رواں ماہ 14 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ ایران سے گیس کی درآمدات میں کمی کے باعث اس ملک میں بجلی کی پیداوار میں 5000 میگاواٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ عراق کی بجلی کی وزارت کا کہنا ہے: گزشتہ برسوں کے دوران اس ملک میں بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورک کے حالات میں بہتری کے باوجود، ایران سے گیس کی درآمدات میں کمی کی وجہ سے عراق کی بجلی کی پیداواری صلاحیت میں سے 5000 میگاواٹ کا نقصان ہوا ہے۔
امریکی پابندیوں کے ضوابط کے مطابق ایران کے ساتھ صرف عراق میں چند محدود کھاتوں کے ذریعے بجلی کی قیمت طے کرنا ممکن ہے اور یہ رقوم صرف ایران کو کچھ سامان کی خریداری کے لیے دستیاب ہوں گی۔