شاباک کے سابق سربراہ نے نیتن یاہو کے منصوبے کو خوفناک قرار دیا اور شباک کے موجودہ سربراہ سے کہا کہ وہ نیتن یاہو کو دکھائیں کہ اس کی منظوری کے کیا نتائج ہوں گے۔
شیئرینگ :
صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے سابق سربراہ "ناداو ارگمان" نے بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحاتی بل کے بارے میں مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے احتجاج کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ حکومت خانہ جنگی کے دہانے پر ہے۔
«ناداو ارگمان» نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
صہیونی آرمی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے شباک کے سابق سربراہ نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے سے دستبردار ہو جائیں۔
انھوں نے کہا: نیتن یاہو اسرائیل کے لیے اتنے پرعزم نہیں ہیں جتنا میں انھیں جانتا تھا۔ میرے خیال میں وہ ایک ناممکن اتحاد کے لیے زیادہ پرعزم محسوس کرتے ہیں۔
ارگمان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس منصوبے پر پیر کے روز ووٹنگ متوقع ہے، مزید کہا: مجھے فکر ہے کہ اس کے بعد ہمارے حالات مختلف ہوں گے، اور میں اپنے ججوں کی آزادی اور اسرائیل کی حکومت کے بارے میں فکر مند ہوں۔
شاباک کے سابق سربراہ نے نیتن یاہو کے منصوبے کو خوفناک قرار دیا اور شباک کے موجودہ سربراہ سے کہا کہ وہ نیتن یاہو کو دکھائیں کہ اس کی منظوری کے کیا نتائج ہوں گے۔
آخر میں انہوں نے کہا: میں بہت پریشان ہوں کہ ہم خانہ جنگی کے دہانے پر ہیں۔
ارگمان نے اس سے قبل کہا تھا کہ نیتن یاہو فوج کی صلاحیت اور کارکردگی کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب منگل کے روز صیہونی حکومت کے چیف آف جوائنٹ جنرل اسٹاف نے کابینہ اور کنیسٹ کے فوجیوں کو فوج میں بغاوت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے خارجہ اور سلامتی کمیشن کے اجلاس میں حلوی نے دھمکی آمیز بیانات کے ساتھ کہا کہ جو بھی فوج یا ریزرو فورسز کے ڈھانچے میں نافرمانی کا مطالبہ کرتا ہے اس نے درحقیقت فوج اور حکومت کی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے اس حکومت میں سیکورٹی چیلنجوں کی موجودگی کا اعتراف کیا اور کہا: موجودہ حالات میں ہمیں مستعدی اور یکجہتی کے ساتھ بھرپور تیاری کرنی چاہیے۔
صہیونی فوج حال ہی میں عدالتی نظام کے اختیارات میں تبدیلی کے بل کے خلاف متعدد افسروں اور ریزرو فورسز بالخصوص پائلٹوں، کمانڈو یونٹس اور سائبر یونٹوں کے ساتھ فوجی ڈاکٹروں کی نافرمانی اور بغاوت کی وجہ سے بحران کا شکار ہوئی ہے اور صیہونی حکام نے اس حکومت کو اس کے سیکورٹی نتائج سے خبردار کیا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے اعلیٰ فوجی اور سیکورٹی حکام نے اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے اصرار کردہ عدالتی تبدیلیوں کے بل کے خلاف اسرائیلی فوج کی بغاوت اور اس کے سیکورٹی نتائج کے خدشے کے پیش نظر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔