اس سروے کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ 54 فیصد صہیونی اسرائیلی حکومت کے سکیورٹی نظام کو پہنچنے والے نقصان سے پریشان ہیں اور ان میں سے 28 فیصد مقبوضہ علاقوں کو چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔
شاباک کے سابق سربراہ نے نیتن یاہو کے منصوبے کو خوفناک قرار دیا اور شباک کے موجودہ سربراہ سے کہا کہ وہ نیتن یاہو کو دکھائیں کہ اس کی منظوری کے کیا نتائج ہوں گے۔
صہیونی اخبار "اسرائیل الیوم" نے اعلان کیا: "دائیں بازو اور بائیں بازو کے حامیوں (کابینہ اتحاد اور حزب اختلاف) کے درمیان کشیدگی اور تقسیم میں اضافے کے حوالے سے اسرائیلی پولیس میں ایک قسم کی تشویش پائی جاتی ہے۔
فرانس ان دنوں جن مظاہروں اور پرتشدد کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے وہ پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان مہاجر کی ہلاکت کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ ظلم کی وجہ سے پیدا ہونے والے شدید غصے کا نتیجہ ہے۔
پوتن نے منگل کے روز "واگنر" گروپ کی ناکام مسلح بغاوت کا ذکر کرتے ہوئے جو ہفتے کے روز پیش آیا، کہا کہ اس واقعے کے دوران، ماسکو کو یوکرین میں خصوصی فوجی کارروائیوں میں جنگی یونٹوں کو استعمال کرنے پر مجبور نہیں کیا گیا۔ .
سوڈان میں جھڑپیں، جو 15 اپریل کو فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی وفادار افواج اور ریپڈ ری ایکشن ملیشیا فورسز کے انچارج محمد حمدان دقلو، کے درمیان شروع ہوئی تھیں، آج بھی یہ جنگ جارہی ہے۔