ایران کی ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی سخت الفاظ میں مذمت
اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر میں ڈنمارک کی حکومت اسلامی مقدسات کی توہین کو روکنے اور ذمہ داروں کو سزا دینے کے سلسلے میں جوابدہ ہے اور عالم اسلام، اس سلسلے میں ڈنماک کی حکومت کے اقدامات کا منتظر ہے۔
شیئرینگ :
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر میں ڈنمارک کی حکومت اسلامی مقدسات کی توہین کو روکنے اور ذمہ داروں کو سزا دینے کے سلسلے میں جوابدہ ہے اور عالم اسلام، اس سلسلے میں ڈنماک کی حکومت کے اقدامات کا منتظر ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیا کہ اسلامی اور تمام الہی ادیان کی دنیا کے کسی بھی علاقے میں ہونے والی بے حرمتی کے خلاف اسلامی حکومتوں، مسلمانوں اور ادیان الہی کے تمام پیروکاروں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا: 2 ارب سے زائد مسلمانوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے پس پردہ سازش کرنے والوں کی بد نیتی کے پیش نظر ہمیں یقین ہے کہ دنیا بھر کے حریت پسند اور حق طلب لوگ اس قسم کے نفرت انگیز فتنوں کے سامنے ڈٹ جائيں گے اور بیداری و اتحاد کے ذریعے، انسانی حقوق کی حقیقی معنوں میں خلاف ورزی کرنے والوں کو پچھتانے پر مجبور کر دیں گے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کرنے والوں کو جواب دینے کے لئے عالم اسلام میں ہو رہی تیاریوں کا ذکر کیا اور کہا: اسلامی جمہوریہ ایران، اسلامی ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور آزادی اظہار رائے کی آڑ میں 21ویں صدی کی اس جہالت سے مقابلے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جس کے ذریعے حقیقی آزادی اظہار اور انسانی عزت و شرافت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یاد رہے ڈنمارک میں ایک شدت پسند اسلام مخالف تنظیم نے جمعہ کے روز عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کی ہے۔
ترکیہ کے ٹی آر ٹی نیوز چینل کے مطابق، یہ بے حرمتی ڈنمارک کی پولیس کی حفاظت میں ہوئي اور "ڈینسک پیٹریوٹر" نامی تنظيم کے اراکین نے قرآن مجید کے ساتھ عراقی پرچم کو بھی نذر آتش کیا۔
در اصل سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے بعد گزشتہ جمعرات کی صبح عراقی مظاہرین نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے میں آگ لگائی اور پھر وہ اس میں داخل ہو گئے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...